حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی امور (OCHA) نے اپنے ایک بیانیہ میں کہا ہے کہ غزہ کی تعمیرِ نو کے بڑے چیلنجز میں سے ایک 15 ماہ کی جنگ کے نتیجے میں باقی ماندہ زمینی بارودی سرنگوں اور بغیر پھٹے دھماکہ خیز مواد کی صفائی ہے۔
اقوام متحدہ کے دفتر نے Global Protection Cluster کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کے ملبے کے 42 ملین ٹن میں دفن شدہ دھماکہ خیز مواد کی صفائی، جس میں ایسبیسٹوس، دیگر خطرناک آلودگیوں اور انسانی باقیات شامل ہیں، جن کی صفائی کے لیے 10 سال کا عرصہ اور 500 ملین ڈالر کی لاگت درکار ہو گی۔
آپ کا تبصرہ