حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کے وزیر صحت فراس الابیض نے آج بروز بدھ تازہ ترین اعداد و شمار کا اعلان کرتے ہوئے کہا: گزشتہ روز لبنان میں پیجرز دھماکوں کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 12 تک پہنچ گئی ہے، جن میں سے دو بچے اور چار افراد صحت کے شعبے سے تعلق رکھتے ہیں۔
انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ کل شام صرف آدھے گھنٹے کے اندر مختلف اسپتالوں میں 2750 سے 2800 زخمیوں کو منتقل کیا گیا، زیادہ تر زخمی آنکھوں اور چہرے پر متاثر ہوئے، اور اب تک 460 آنکھوں کے آپریشن کیے جا چکے ہیں، زخمیوں میں سے 1800 افراد کو اسپتال میں داخل کرنا پڑا، جن میں سے 10 فیصد کی حالت نازک تھی۔
فراس الابیض نے مزید کہا کہ اس سانحے کے دوران لبنان کے صحت کے شعبے کا ردعمل قومی اتحاد کے تحت بہت فوری اور مؤثر رہا اور زخمیوں کو ضروری طبی امداد فراہم کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیروت اور اس کے گرد و نواح میں 1850 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 750 کا تعلق جنوب سے اور 150 کا البقاع سے تھا۔
لبنان کے وزیر صحت نے بتایا کہ عراق، ایران، مصر، ترکی اور اردن سے طبی امداد لبنان پہنچ چکی ہے، جبکہ البقاع کے کچھ زخمیوں کو شام اور کچھ کو ایران منتقل کیا گیا ہے۔
انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ موجودہ صورتحال میں افواہوں کو پھیلانے سے گریز کریں اور خبر رسانی میں احتیاط کا مظاہرہ کریں۔
اس سے پہلے، رائٹرز نے وزیر صحت کے حوالے سے بتایا تھا کہ پیجرز دھماکوں میں 11 افراد شہید اور 4000 زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 400 کی حالت تشویشناک ہے، تاہم، وزارت صحت نے اس بیان کی تردید کی تھی۔