۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
داتو عزمی عبدالحمید

حوزہ/ ’داتو عزمی عبدالحمید‘ نے لبنان میں پیجرز دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی جرائم کے خلاف مؤثر اقدام کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایسوسی ایشن آف اسلامک کونسل آف ملائیشیا کے چیئرمین ’داتو عزمی عبدالحمید‘ نے لبنان میں پیجرز دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی جرائم کے خلاف مؤثر اقدام کریں۔

انہوں نے منگل کو لبنان میں پیجرز کے دھماکے کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا: ہم اسرائیل کے سائبر حملے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں لبنان میں عام شہری جاں بحق اور زخمی ہوئے ہیں۔

داتو عزمی نے مزید کہا : یہ حملہ انتہائی منظم اور پیچیدہ تھا جس کا مقصد لبنان کے مخصوص علاقوں کو نشانہ بنانا تھا، یہ حملہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے انجام دیا گیا اور اس کے نقصانات بہت سنگین ہیں، جو ایک گھناؤنا جرم ہے جس کے خلاف صرف مذمت ہی نہیں بلکہ ٹھوس کارروائی کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اسرائیل پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا : وہ حزب اللہ کے خاتمے کے بہانے غزہ جنگ کو ایک اور محاذ پر منتقل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور عالمی برادری کو اس کا بھرپور جواب دینا چاہیے۔

ایسوسی ایشن آف اسلامک کونسل آف ملائیشیا کے چیئرمین نے مزید کہا : اسرائیل نے مختلف مقامات پر ریاستی دہشت گردی کا انجام دی ہے، جس میں ایران کے سفارت خانے پر حملہ، تہران میں اسماعیل ہنیہ کی ٹارگٹ کلنگ، اور اب لبنان میں پیجرز کے ذریعے لوگوں کا قتل شامل ہے، یہ مظالم بغیر سزا کے نہیں چھوڑے جا سکتے۔

انہوں نے کہا: لبنان اور دیگر عرب ممالک کو اسرائیلی جرائم کے خلاف متحد ہونا چاہیے، کیونکہ اسرائیل نے خود کو ایک ریاستی دہشت گرد کے طور پر پیش کیا ہے جو امن مذاکرات کا بھی مخالف ہے، اسرائیل عالمی امن کے لیے خطرہ بن چکا ہے اور اسے عالمی برادری میں مکمل طور پر تنہا کر دینا چاہئے۔

عزمی عبدالحمید نے آخر میں کہا : اس مجرمانہ کارروائی سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ اسرائیل کو امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے، جس نے اسرائیل کو جدید تاریخ کے سب سے وحشیانہ جرائم کے ارتکاب میں جری کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ منگل کے روز لبنان میں پیجرز اور بدھ کے روز وائرلیس واکی ٹاکی آئی کے دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم ۲۰ افراد شہید اور ۳ ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .