۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
آنلائن منجی بشریت کانفرنس

حوزہ/ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان اور جوانوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے منحرف کرنے والے دشمن کے آلہ کاروں سے ہوشیار رہنا چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ۹ ربیع الاول کو ایک خصوصی بین الاقوامی ورچوئل کانفرنس "ہم دلی برای ظہورِ منجیِ عالم بشریت" کے عنوان سے منعقد ہوئی، جس میں مختلف ممالک سے دانشوروں نے شرکت اور خطاب کیا۔

اس کانفرنس میں مسجد جمکران، قم (ایران) کے متولی، حجت الاسلام والمسلمین اجاق نژاد کے ساتھ دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔ امام عصر (عج) کی شخصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، لکھنؤ، ہندوستان سے آیت اللہ حمید الحسن (عمید جامعہ جاظمیہ) کے نواسے مولانا سید ایمان احمد نے بھی اس پروگرام میں شرکت کی۔

مولانا ایمان احمد نے ۹ ربیع الاول کو "ظہورِ منجیِ عالم بشریت: ہم دلی" کے حوالے سے ایک اہم خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ امام عصر (عج) کی امامت کا آغاز بہت اہم ہے کیونکہ وہ زندہ ہیں اور ہمارا دور ان کی امامت کا دور ہے۔ اس دورِ غیبت میں امام کی امامت کو زندہ رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ جس طرح ہم غدیر خم کا جشن مناتے ہیں، اسی طرح امام کی امامت کے دن کو بھی بڑے پیمانے پر منانا چاہیے تاکہ دنیا کو امام سے منسلک کیا جا سکے۔

مولانا نے دنیا کے مختلف مذاہب کا ذکر کیا جو اپنے نجات دہندہ کے منتظر ہیں، اور کہا کہ جب دنیا ظلم و جبر سے بھر جائے گی تو امام عصر (عج) کا ظہور ہوگا اور وہ دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ظہور کا انتظار کرنے کی بجائے ظلم کے خلاف جدوجہد کرنی چاہیے تاکہ امام کا ظہور جلد ہو سکے۔

مولانا ایمان احمد نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ دور میں منحرف نظریات اور جھوٹے دعویدارانِ امام مہدی (عج) سے ہوشیار رہنا ضروری ہے، جو سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ دشمن ہمارے نوجوانوں کو امام مہدی (عج) کے نام پر گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے، اور اسی لیے ہمیں اپنے امام کی معرفت حاصل کرنا چاہیے۔

مولانا نے مزید کہا کہ آیت اللہ بہجت سے کسی نے پوچھا کہ ہم امام زمان (عج) کو کیسے دیکھیں؟ آیت اللہ بہجت نے جواب دیا کہ امام کو دیکھنا کمال نہیں ہے کیونکہ شمر نے بھی اپنے وقت کے امام کو دیکھا تھا لیکن پہچان نہ سکا۔ اس لیے ہمیں معرفت پیدا کرنی چاہیے تاکہ اگر امام ہمارے سامنے آجائیں تو ہم انہیں پہچان سکیں۔

مولانا نے حدیث بیان کرتے ہوئے کہا کہ رسول اللہ (ص) نے فرمایا کہ جو شخص اپنے زمانے کے امام کو پہچانے بغیر مر جائے، وہ جاہلیت کی موت مرتا ہے۔ اس لیے ہر شخص کے لیے اپنے امام زمانہ کی معرفت حاصل کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ۹ ربیع الاول کا دن امام زمانہ (عج) کی معرفت اور ان کے ساتھ عہد کرنے کا بہترین موقع ہے، اور ہمیں اس دن کو منانے کے ساتھ ساتھ حق و انصاف کی حفاظت اور باطل کے خلاف جدوجہد کو بھی جاری رکھنا چاہیے تاکہ امام کا ظہور جلد ہو سکے۔

مولانا نے اپنے خطاب کا اختتام اس پیغام پر کیا کہ ہمیں ہمیشہ امام زمانہ (عج) کے ظہور کے لیے تیار رہنا چاہیے اور نوجوانوں تک مہدویت اور انتظار کی تعلیمات پہنچانی چاہیے۔

اس آنلائن کانفرنس سے حجت الاسلام والمسلمین سید حیدر آفتاب رضوی (امام جمعہ کیپ ٹاؤن، جنوبی افریقہ)، یعقوب توکلی (ماہر تاریخ)، توفیق علویہ (قرآنی محقق، لبنان)، شیخ مرتضی (مذہبی مبلغ، ترکی)، ڈاکٹر حمید رضا بیگدلی (یونیورسٹی آف ادیان و مذاہب کے فیکلٹی ممبر) اور ڈاکٹر ایران رکن آبادی (مجمع اہل البیت کی امور خواتین کی ڈائریکٹر) نے بھی خطاب کیا اور مختلف پہلوؤں سے ظہورِ منجی پر روشنی ڈالی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .