۲۳ آذر ۱۴۰۳ |۱۱ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 13, 2024
حجت الاسلام مزاری

حوزہ/ ثقافتی اور سماجی مرکز تبیان کے سربراہ نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رح) نے فلسطینی تحریک کو متحرک کرنے اور مجاہدین کی حمایت اور القدس کی آزادی کے لیے اس تحریک کی حمایت میں عوامی تحریک کی طرف توجہ دلائی اور یوم القدس منانے کا اعلان کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ثقافتی اور سماجی مرکز تبیان کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین سید عیسی حسینی مزاری نے مجمع جہانی تقریب مذاہبِ اسلامی کی جانب سے منعقدہ 38ویں بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ فلسطین اسلامی ممالک کے درمیان اتحاد پیدا کرنے کی سمت میں ایک اہم مسئلہ ہے، کہا کہ حضرت امام خمینی (رح) نے فلسطینی تحریک کو متحرک کرنے اور مجاہدین کی حمایت اور القدس کی آزادی کے لیے اس تحریک کی حمایت میں عوامی تحریک کی طرف توجہ دلائی اور یوم القدس منانے کا اعلان کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماہ رمضانُ المبارک کے آخری جمعے کو "عالمی یوم قدس" کے نام سے منسوب کرنے کے بعد فلسطینی تحریک رائے عامہ کی توجہ کا مرکز بن گئی۔ ایک طرف فلسطینی تحریک دوبارہ زندہ ہوئی ہے اور فلسطینی عوام کی جدوجہد کو نئی زندگی ملی ہے تو دوسری طرف عالمی سطح پر رائے عامہ کی توجہ فلسطین پر مرکوز ہو گئی ہے۔

حجۃ الاسلام حسینی مزاری نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم قدس کا آغاز دنیا کے تمام مسلمانوں کو فلسطینی عوام اور ان پر برسوں سے مسلط ہونے والے ظلم و ستم کی حمایت میں ایک قدم اٹھانے اور زبردست مارچ کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔

ثقافتی اور سماجی سرگرمیوں کے مرکز تبیان کے سربراہ نے مزید کہا کہ شیعوں اور سنیوں کے درمیان ہم آہنگی کے میدان میں، جہاں تک ہم دیکھتے ہیں، دشمن کے پروپیگنڈے کے مقابلے میں قدس کے مسئلے نے ایک مؤثر کردار ادا کیا ہے۔ اسلامی معاشروں کے درمیان اختلافات پیدا کرنے اور شیعوں اور سنیوں کے پیروکاروں کو ایک دوسرے سے دور کرنے کے لیے ان کے درمیان اتحاد مزید مضبوط ہوا ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دنیا میں موجود تمام شیعوں نے فلسطینی سنی عوام کی تحریک کی سب سے زیادہ حمایت کی ہے، کہا کہ استکبار کے خلاف جنگ اور آزادی کے حصول میں حقیقی شیعوں اور سچے سنیوں کے درمیان ہم آہنگی اور اتحاد ہے۔

انہوں نے آخر میں نے اس بات نشاندہی کی کہ عراق، شام، پاکستان، افغانستان، یمن اور لبنان کے عوام نے فلسطین کی حمایت میں اپنی کوششیں ترک نہیں کیں۔ نہ صرف مسلمان، بلکہ پوری دنیا کے لوگ فلسطینی قوم کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور بیت المقدس کو مرکز بنا کر شیعہ اور سنیوں کے درمیان اتحاد پہلے سے زیادہ مضبوط ہو گیا ہے اور یہ سلسلہ القدس کی فتح تک جاری رہے گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .