۲۹ شهریور ۱۴۰۳ |۱۵ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 19, 2024
اسلامی تنظیم ملائیشیاء

حوزہ/ ملائیشیا کے رہنما نے اتحاد و وحدت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امت کا اصل مسئلہ اتحاد کے سوا کچھ نہیں، لیکن ہمارے اندر امت کے مسائل ہیں۔ ہمیں ایمانداری سے کہنا پڑے گا کہ ہم ابھی تک متحد نہیں ہوئے۔ اس سلسلے میں ہمارے پاس ایک واضح اور اہم پیغام ہے: "واعتصموا بحبل اللہ جامعۃ والتفرقوا"۔

حوزہ نیوز ایجنسی نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ملائیشیاء کی اسلامی تنظیم کی مشاورتی کونسل کے سربراہ "داتو عزمی عبد الحمید" نے 38ویں بین الاقوامی اتحاد اسلامی کانفرنس کے ویبینار میں اس طرح کی تقریبات کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان پروگراموں میں اتحاد و وحدت کا پیغام باقاعدگی سے دہرایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتحاد کا پیغام ایک اہم پیغام ہے، جب ہم دنیا میں امت اسلامیہ کی حالت کی بات کرتے ہیں تو ہماری توجہ امت کے دشمن اسرائیل پر مرکوز ہونی چاہیئے اور ہمیں اسے تباہ کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔

عبد الحمید نے مزید کہا کہ امت کا اصل مسئلہ اتحاد کے سوا کچھ نہیں، لیکن ہمارے اندر امت کے مسائل ہیں، ہمیں ایمانداری سے کہنا پڑے گا کہ ہم ابھی تک متحد نہیں ہوئے۔ اس سلسلے میں ہمارے پاس ایک واضح اور اہم پیغام ہے: "واعتصموا بحبل اللہ جامعۃ والتفرقوا"۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ واعتصموا بحبل اللہ جامعہ کا مطلب ہے کہ ہم سب معاشرے میں کسی بھی مذہب، نسل اور رنگ سے تعلق رکھتے ہوں، ہمیں الٰہی رسی کو تھامنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ خدا کی رسی دنیا میں ہر جگہ موجود ہے، ہمیں اتحاد کے فقدان کی وجوہات کو جاننا چاہیے اور اتحاد کے حصول کے لیے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

اسلامی تنظیم ملائیشیاء کی مشاورتی کونسل کے سربراہ نے اتحاد کے فقدان کی وجہ اسلام اور امت کے دشمنوں کو قرار دیا جو مقامی اور عالمی سطح پر اسلام کے خلاف کام کرنا جانتے ہیں، کہا کہ دشمن جانتا ہے کہ ہم سیاسی، اقتصادی، تجارتی اور بین الاقوامی قانون کے مسائل میں کس طرح بٹے ہوئے ہیں۔

عبد الحمید نے واضح کیا کہ دشمن جانتے ہیں کہ مسلمانوں کو کس طرح کنٹرول کرنا ہے اور انہوں نے یہ کام زمین سے شروع کیا ہے اور پھر وہ مسلمانوں کی ثقافت کو نشانہ بناتے ہیں اور اس کے بعد وہ مسلمانوں کی معیشت اور سیاست کو شامل کرتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .