۱۸ شهریور ۱۴۰۳ |۴ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 8, 2024
سید حسن نصر اللہ

حوزہ/ حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ ہم نے قربانیاں دیں لیکن اس کے باوجود جولائی 2006 کی جنگ میں کامیاب ہوئے، انشاء اللہ ہم سب جنگ طوفان الاقصیٰ میں بھی کامیاب ہوں گے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن نصر اللہ نے کہا: اسلامی مزاحمت کے زخمی فوجیوں کی اکثریت صحت یاب ہونے کے بعد میدان جنگ میں دوبارہ چلی گئی ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن نصراللہ نے ہر سال کی طرح اس سال بھی بیروت میں حسینیہ سید الشہداء میں عشرہ مجالس سے خطاب لرتے ہوئے کہا: اس وقت لیڈروں اور عہدیداروں کے ساتھ ساتھ عام لوگوں میں بھی سیاسی، سماجی اور ثقافتی بیداری ضروری ہے اور یہ بصیرت کا باعث بنتی ہے۔

انہوں نے اپنے خطاب میں اسلامی ثقافت اور مغربی ثقافت کا موازنہ کرتے ہوئے کہا: اسلام میں ’’لوگ‘‘ توجہ کا مرکز ہیں، جب کہ مغربی ممالک میں ان کی ثقافت ہی سب کچھ ہے اور وہ خودپرستی کی بنیاد پر حتی کہ اپنے قریبی لوگوں کی بھی جان لے لیتے ہیں۔

حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل نے کہا: فلسطین اور غزہ میں اب جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے لئے واضح ہے، یہ ایک نظریاتی مسئلہ ہے اور ہم سے قیامت کے دن اس مسئلے کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔

سید حسن نصر اللہ نے بیان کیا: فلسطینی عوام پر ہونے والا ظلم سب پر واضح اور روشن ہے، یہ ظلم دوسرے ظلموں سے بہت بڑا ہے، آج صہیونیوں نے غزہ کے المواص علاقےی میں فلسطینی مہاجرین کے خلاف ایک بڑا جرم کیا ہے، پھر اس نے یہ کہہ کر اس جرم کا جواز پیش کیا کہ وہ حماس کے قائدین کو نشانہ بنانا چاہتے تھے، کیا روئے زمین پر اس سے بڑھ کر ظلم اور زیادتی ہو سکتی ہے؟

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .