حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حرم حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا میں خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین سید علی رضا تراشیون نے کہا کہ حرام مال کا داخل ہونا زندگی کو تباہی میں مبتلا کر دیتا ہے، جبکہ حلال روزی نہ صرف انسان کی زندگی میں برکت ڈالتی ہے بلکہ اولاد کو بھی حق قبول کرنے والا بناتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام نے بارہا اہل خانہ کی تربیت اور نظامِ خانواده پر زور دیا ہے اور بعض بنیادی عوامل انسان کی زندگی کو یا تو کامیاب بناتے ہیں یا ناکام۔ ان عوامل میں خدا سے تعلق، جھوٹ سے پرہیز، حلال روزی اور دیگر دینی امور شامل ہیں۔
خطیب حرم حضرت معصومہ (س) نے نماز کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ گھروں میں نماز کی بے توجہی زندگیوں کو مشکلات سے دوچار کر دیتی ہے۔ انہوں نے حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کا فرمان نقل کیا کہ بے نمازی افراد دنیا میں نو مصیبتوں اور موت کے وقت چھ بڑی بلاؤں میں مبتلا ہوتے ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین تراشیون نے مزید کہا کہ مجازی دنیا اور سوشل میڈیا کے منفی اثرات تیزی سے خاندانی نظام کو کمزور کر رہے ہیں۔ ان کے بقول "سوشل میڈیا کی فطرت سرد ہے اور جتنا ہم سوشل میڈیا کو زندگی سے دور رکھیں گے، میاں بیوی کے تعلقات اتنے مضبوط ہوں گے۔"
انہوں نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا انسان کو کنٹرول نہ کرے بلکہ انسان کو میڈیا پر قابو پانا چاہیے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ گھرانوں میں کاغذی کتابوں کے مطالعے کو زیادہ اہمیت دی جائے کیونکہ موبائل اور سوشل میڈیا سے حاصل ہونے والا مطالعہ پائیدار اثرات نہیں رکھتا۔
یورپ کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کئی ممالک نے حالیہ برسوں میں اپنے اسکولوں کو دوبارہ "غیر اسمارٹ" بنا دیا ہے کیونکہ اسمارٹ آلات انسانی فطرت سے ہم آہنگ نہیں اور نقصان دہ ثابت ہوئے ہیں۔
انہوں نے میاں بیوی کے باہمی عہد و وفا کو خاندان کے استحکام کی بنیاد قرار دیا اور کہا کہ شادی کا مقصد ایسا رشتہ ہے جسے صرف موت الگ کر سکے۔
جھوٹ کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے امام صادق علیہ السلام کا فرمان یاد دلایا کہ تمام برائیاں ایک گھر میں جمع ہیں اور اس کا دروازہ جھوٹ ہے۔ اسی طرح امیر المؤمنین علیہ السلام کا قول نقل کیا کہ نجات اور کامیابی سچائی میں ہے۔
اپنی گفتگو کے اختتام پر انہوں نے کہا کہ علمائے کرام نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ انسان کو کھانے والے ہر لقمے میں احتیاط برتنی چاہیے کیونکہ حرام لقمہ انسان کی زندگی پر تلوار کے وار سے زیادہ اثر انداز ہوتا ہے، جبکہ حلال لقمہ اولاد کو حق شناس اور حق پذیر بناتا ہے۔









آپ کا تبصرہ