حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی نائب امام جمعہ سکردو و صدر انجمن امامیہ بلتستان سید باقر الحسینی نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں، ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، جو شریعت محمدی میں حرام ہے وہ حرام ہی رہے گا اور جو شریعت محمدی میں حلال ہے وہ تا قیامت حلال رہے گا۔ ہماری کیا اوقات کہ ہم کسی حرام کو حلال قرار دیں اور کسی حلال چیز کو حرام۔ سکردو میں خطبہ جمعہ کے دوران انہون نے کہا کہ مضاربہ کے حوالے سے شیخ اعجاز بہشتی خود آج تفصیلی بات کریں گئے تب کوئی حتمی نتیجہ نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا میں علماء کو لڑانے کی بھرپور کوشش کی گئی، علماء کو دو گروپ میں تقسیمِ کرنے کی بھی پوری کوشش کی گئی، لیکن ہم نے ان کے عزائم کو کامیاب ہونے نہیں دیا، شیخ اعجاز بہشتی کے اس کاروبار/ انویسٹمنٹ کا حلال یا حرام ہونا انکی آج کے جمعے میں دی جانے والی وضاحت پر منحصر ہو گا اگر وہ شریعت محمدی کے عین مطابق مضاربہ ثابت کر سکے تو ٹھیک نہیں تو عوام خود سمجھیں تاہم تاہم پیسے ڈبل دینا حرام ہے۔
اختلافات پیدا کرنے والے ہر جگہ رسوا ہونگے لہذا ہمیں اختلافات پیدا کرنے سے اجتناب کیا جانا چاہیئے۔ ہم آنکھیں بند کر کے ایک دوسرے پر تہمتیں لگانے سے بھی گریز نہیں کرتے ہیں۔ علماء کو ڈکٹیٹ نہ کیا جائے کہ کونسی چیز حلال اور کونسی چیز حرام ہے، بہت افسوس ہوتا ہے کہ سوشل میڈیا پر منفی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں۔ ہمیں خطبہ دیتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے کہ کہیں کوئی الزام نہ لگے، ہم جو بھی بات کرتے ہیں تحقیق کر کے کرتے ہیں، بلا تحقیق کوئی بات نہیں کرتے۔ ہم عمومی بات کرتے ہیں اور فلاح انسانیت کی بات کرتے ہیں، ہماری باتوں اور خطبات کا سوشل میڈیا پر غلط مطلب نکالا جا رہا ہے اور علمائے کرام کو آپس میں لڑانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ داعی امن علامہ شیخ محمد حسن جعفری سے ہمارے مسلسل رابطے ہیں، ان کی سرپرستی میں ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ اعجاز بہشتی کے ساتھ ہماری باقاعدہ نشست ہوئی، اس نشست سے متعلق سوشل میڈیا پر منفی افواہیں پھیلانے والے بتائیں کہ کیا آپ لوگ اس نشست میں موجود تھے؟ جب نہیں تھے تو آپ لوگوں نے سوشل میڈیا پر افواہیں کیوں پھیلائیں؟
شیخ اعجاز بہشتی نے کہا کہ وہ جمعہ میں وضاحت کریں گے، ہم سب ایک ہیں، سب ملکر مسائل حل کر رہے ہیں، مقامی ہوٹل میں ہونے والی نشست میں کسی کی ہار کسی کی جیت نہیں ہوئی، ہم نے فروعی مسائل حل کرنے کی کوشش کی، ہم اپنی کوشش میں کامیاب ہو گئے۔ سید باقر نے مزید کہا کہ دانش سکول کو سکردو میں زمین دی گئی ہے اس کے باوجود سکردو سے مذکورہ سکول کہیں اور منتقل کرنا سازش ہے، سکردو بلتستان کا ہیڈ کوارٹر ہے۔ بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے میگا پراجیکٹ رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی چھٹیاں ختم کرنے کا حکومتی فیصلہ واپس لیا جائے، ورنہ حکومتی فیصلے پر کوئی عمل درآمد نہیں ہو گا مقامی چھٹیاں ختم کرنے کا فیصلہ درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت علی علیہ السلام کی سیرت و کردار پر عمل پیرا ہونے بغیر دنیا و آخرت میں سرخرو نہیں ہو سکتے، امام عالی مقام نے اسلام کی سربلندی کیلئے پیغمبر اکرم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ کئی جنگیں لڑیں۔ حضرت امام علی علیہ السلام کی شجاعت، سخاوت، بہادری اور ان کی حیات مبارکہ کے دیگر پہلوؤں پر عمل پیرا ہونا ہوگا۔
آپ کا تبصرہ