حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سکردو/ امام جمعہ سکردو بلتستان علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے خطبہ جمعہ "کونوا لنا زیناولا تکون علینا شینا" کے ذیل بیان کرتے ہوئے کہا کہ معصومین علیھم السلام فرماتے ہیں کہ ہمارے لیے باعث زینت بنیں اور باعث و ننگ و عار نہ بنیں، ہمیں معصومین کی سیرت پر عمل کرنے کی ضرورت ہے اور افسوس کا مقام ہے کہ موصولہ اطلاعات کے مطابق، میں بلتستان میں 20 محرم کو عید منائی گئی ہے اور لاوڈ سپیکر پر قصیدے چلائے گئے جو کہ محرم اور اسیران اہل حرم سے اصلا مناسبت نہیں رکھتا ہے لہذا اس عمل سے اجتناب کیا جائے۔ یوم ازدواج مولا علی و فاطمہ ذی الحجہ میں منایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج کل ہر بچی اور بچے کے ہاتھ میں موبائل ہے خدارا پہلے تربیت کریں اور پھر موبائل تھمائیں بصورت دیگر موبائل دینا حرام ہے۔
مزید بیان کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ غواڑی بہت بڑا مسلہ تھا البتہ علماء کرام نے اچھی حکمت عملی سے اس معاملے کو عزت مندانہ طریقے سے حل کیا ۔اور سارے مطالبات بھی منظور ہوئے اور ڈی س گانچھے کا ابھی تک معطل نہ ہونا افسوس کی بات ہے۔ لہذا مطالبہ کیا جاتا ہے کہ فورا اس نالایق اور نا اہل ڈی سی کو فی الفور برطرف کیا جایے۔
امام جمعہ سکردو نے کہا کہ یہ سنت الہیہ میں سے ہے جو دوسروں کے لبے گھڑا کھودتا ہے اسی گھڑے میں وہ خود گر جاتا ہے۔ لہذا جو بھی حکومت ہو یا شخص کسی دوسرے کے لیے سازش کرے تو اس سازش میں گرفتار سب سے پہلے وہ خود ہوگا ۔امریکہ نے عراق میں داعش کی سرپرستی کی کی لیکن مرجع عالی قدر حضرت آیت اللہ سیستانی دامت برکاتہ کے فتوے کی وجہ سے وہ ناکام ہوگیا۔اور جو طالبان کو امریکہ نے خود بنایا تھا آج آفغانستان میں انہیں کا قبضہ ہوگیا اور امریکہ کو منہ کی کھانی پڑی اور 12 افراد اسکے کابل ائرپورٹ پر ہلاک ہوگئے ۔
علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے زور دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا میں ایک دوسرے مکتب کے مقدسات کی توہین نہ کریں اور اب تو باقاعدہ قانون پاس ہو گیا ہے اس کے مطابق جو کوئی بھی ایک دوسرے کے مقدسات کی توہین کرے گا یا یہ کہ توہین آمیز کلمات آگے شیئر کرے گا تو اسے ایک سال تک قید ہو گی ۔لہذا احتیاط سے سوشل میڈیا کا استعمال کیا جائے۔