حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطاب، ویب سائیٹ"عربی 21" نے فارن پالیسی نامی میگزین سے نقل شدہ ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ دہشتگرد تنظیموں کا ادلب میں جمع ہونا ایک بین الاقوامی مسئلے میں تبدیل ہو چکا ہے اور داعش کے سابقہ رہنما(خلیفہ) نے اس ادلب کو اپنے چھپنے کے لیے انتخاب کیا ہوا ہے جس کا کنٹرول تحریر الشام کے پاس ہے۔
پہلے بھی کئی مرتبہ تحریر الشام کی جانب سے اس بات کا اظہار کیا گیا تھا کہ ہم نے داعش اور القاعدہ کا قلع قمع کیا ہے لیکن ہم دیکھتے ہیں ابو بکر بغدادی کے بعد اس کے جانشین القرشی کو بھی وہاں دیکھا گیا کہ جسے کچھ دن پہلے امریکیوں نے ادلب میں قتل کیا۔
اکثر کا کہنا ہے کہ شمال مغربی شام کا علاقہ دہشتگردوں کے لیے محفوظ پناہگاہ بن گیا ہے۔ اور تحریر الشام تنظیم، افراطیوں کی حامی جماعت ہے انہوں نے بہت سارے وکلا، خبر نگاروں اور حقوق بشر کےلیے فعال گروہوں کے افراد کو غائب کر کے انہیں بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا اور شدید شکنجے بھی دیئے تھے۔