۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
شام کے ادلب میں فضائیہ کا ہوائی آپریشن

حوزہ/انٹیلیجنس کی ایک رپورٹ کی مطابق شامی ہوائی حملے کے وقت دہشتگرد کمانڈ سنٹر کے اندر بین الاقوامی حمایت یافتہ دہشتگرد تنظیموں کے متعدد سرغنہ بھی موجود تھے جبکہ اس حملے میں انکی ہلاکت بھی حتمی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شام کے شمالی صوبے ادلب میں آج شامی فضائیہ کے طیاروں نے بین الاقوامی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر وسیع بمباری کی ہے۔ روسی خبررساں ایجنسی اسپتنک نے اس حوالے سے اعلان کیا ہے کہ روسی ڈرون طیاروں کی مدد سے ادلب کے اندر دہشتگرد گروہوں "حراس الدین" اور "انصار التوحید" کا مشترکہ کمانڈ سنٹر ٹریس کیا گیا تھا جسے شامی لڑاکا طیاروں کے حملے میں مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ دہشتگرد کمانڈ سنٹر ادلب کے شمال مغربی حصے میں واقع الشیخ بحر نامی قصبے کے نواح میں واقع تھا جسے دہشتگردوں کی جانب سے مسلح کارروائیوں کے لئے آپریشن روم اور رابطہ آفس کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا۔

ذرائع کے مطابق شامی فضائیہ کے آپریشن میں تباہ ہونے والے دہشتگرد کمانڈ سنٹر کے اندر لاجسٹک سپلائیز اور ذرائع ابلاغ کا وسیع ذخیرہ موجود تھا جبکہ کمانڈ سنٹر کی تباہی کے بعد باقیماندہ دہشتگرد نزدیکی پہاڑیوں میں واقع ایک مقام پر روپوش ہو گئے ہیں۔

انٹیلیجنس رپورٹ کے مطابق شامی ہوائی حملے کے وقت دہشتگرد کمانڈ سنٹر کے اندر بین الاقوامی حمایت یافتہ دہشتگرد تنظیموں کے متعدد سرغنہ بھی موجود تھے جبکہ اس حملے میں ان کی ہلاکت حتمی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دہشتگرد کمانڈ سنٹر کے اندر موجود مسلح دہشتگرد جنوبی ادلب میں واقع شامی سکیورٹی فورسز کے مراکز اور سہل الغاب پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

واضح رہے کہ داعش کے ساتھ وابستہ دہشتگرد گروہ حراس الدین شام کے اندر غیر ملکی حمایت کے ذریعے سال 2016ء میں تشکیل دیا گیا تھا جبکہ اس کی کمان اُن اردنی سرغنوں کے ہاتھ میں ہے جو قبل ازیں افغانستان، عراق اور قفقاز کے اندر مسلح کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔ علاوہ ازیں داعش کے ساتھ وابستہ دہشتگرد گروہ انصار التوحید سابقہ جند الاقصی ہے جس کو قبل ازیں شامی شہر حماہ کے مشرقی علاقوں سے نکال باہر کر دیا گیا تھا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .