۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
لکھنؤ، امام زین العابدین ( ع ) کی شہادت پر ادارہ مقصد حسینی کی جانب سے طبی کیمپ کا اہتمام

حوزہ/ مولانا کلب جواد نے لوگوں کو حکومتی گائڈ لائن اور مذہبی احکام کی پیروی کرنے کی جانب توجہ دلائی اور کہا کہ یہ ایک خطرناک بیماری ہے، اس لیے احتیاط نہایت ضروری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 25 محرم الحرام، امام زین العابدین علیہ السلام کی شہادت کے المناک موقع پر ادارہ مقصد حسینی، کشمیری محلہ، لکھنؤ کی جانب سے طبی کیمپ کا اہتمام کیا گیا۔ طبی کیمپ صبح10/بجے لگایاگیاتھا۔جس میں محلہ اور آس پاس کے لوگوں کے لیے طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔ اس میں لوگوں کو کورونا سے بچنے کی تدایبر بتائی گئیں اور انہیں ماسک و سینیٹائزر بھی تقسیم کیا گیا۔

مجلس علماء ہند کے سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کورونا سے بچنے کے لیے ماسک اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی تاکید کی۔ مولانا کلب جواد نے لوگوں کو حکومتی گائڈ لائن اور مذہبی احکام کی پیروی کرنے کی جانب توجہ دلائی اور کہا کہ یہ ایک خطرناک بیماری ہے، اس لیے احتیاط نہایت ضروری ہے۔

صدر ادارہ عالی جناب مولانا سیدر ضا حسین رضوی نے لوگوں کو کورونا کے تئیں ان کی ذمہ داریاں بتائیں اور کہا کہ ماسک اور سماجی فاصلہ کا خاص خیال رکھیں۔

پروگرام کا ایک حصہ علمی و ادبی حلقہ سے بھی تعلق رکھتا ہے۔ پروگرام میں ’محرم نمبر‘ سہ ماہی رسالہ کی رونمائی بھی کی گئی۔ ادارہ کی سماجی خدمات میں ایک سہ ماہی علمی و ادبی مجلہ بھی ہے جو عظمت علی کی ادارت میں نہایت کامیابی سے شائع ہورہا ہے۔ اس کے علاوہ مولانا نے اپنی تالیف کردہ کتاب ’نمونہ کامل‘کی بھی رونمائی کی اور لوگوں سے تاکید کی کہ کتابوں کے مطالعہ کی عادت بناڈالیں۔

آخر میں امام سجاد علیہ السلام کی شہادت کے عنوان سے ایک مجلس عزا کا بھی انعقاد کیا گیا جس کو حجۃ الاسلام و المسلمین عالی جناب مولانا سیدرضا حسین رضوی نے خطاب کیا۔ انہوں نے اپنے بیان میں امام زین العابدین علیہ السلا م کے عظمت کردار پر روشنی ڈالی۔ آپ نے فرمایا کہ امام کو’کثرت عبادت‘کی وجہ سے زین العابدین اور ’کثرت سجدہ‘کے سبب سید الساجدین کا لقب دیا گیا۔ امام نے ظلم و بربریت سے مقابلہ کے لیے دعا کو اپنا اسلحہ بنایا۔ مولانا نے امام کے مصائب پڑھے۔ آپ نے مصائب امام ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ امام زین العابدین علیہ السلا کو سب سے زیادہ تکلیف شام میں ہوئی۔ چوں کہ روایت میں ملتا ہے کہ آپ سے جب سوال کیا گیا کہ آپ کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کہاں کرنا پڑا تو آپ نے تین دفعہ الشام۔ الشام۔ الشام کہا۔ اما م کے مصائب سن کر مومنین کی آنکھیں نم ہوگئیں۔

واضح رہے کہ اس طبی کیمپ سے کافی لوگوں نے استفادہ کیا اور بہت لوگوں نے ادارہ کا ہاتھ بٹایا۔ادارہ ان تمامی حضرات کا شکر گزار ہے۔پروگرام میں آفتاب شریعت مولانا سید کلب جواد نقوی،مولانا حبیب حیدر، ڈاکٹر حیدرمہدی، مولانا سرکار حسین، مولانااختر حسین رضوی، جناب امن رضوی، جناب شاذ رضوی، جناب علی جواد، جناب یوسف، جناب توحید، جناب کمیل اور دیگر حضرات بھی شامل تھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .