حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آیت اللہ شیخ یوسف صانعی کی رحلت پر مجمع علماء و خطباء، حیدر آباد دکن،ہندوستان نے تعزیتی پیغام کے ذریعے سے اظہار افسوس کیا ہے۔
تعزیتی پیغام کا متن اس طرح ہے:
بسمہ تعالی
تعزیت نامہ
عَنْ أَبِي عَبْدِ اللَّهِ (ع) قَالَ :مَا مِنْ أَحَدٍ يَمُوتُ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ أَحَبَّ إِلَى إِبْلِيسَ مِنْ مَوْتِ فَقِيهٍ (اصول کافی، ج،۱، ص ۳۸)
امام صادق ؑ فرماتے ہیں : مومنین میں سے کسی کا انتقال ابلیس کو اُتنا زیادہ پسند نہیں ہے جتنا ایک فقیہ کا دنیا سے رحلت کرنا ہے۔
امام خمینیؒ کے شاگرد رشید حضرت آیۃ اللہ حاج شیخ یوسف صانعی ؒ کا انتقال مکتب تشیع کے لئے ایک سنگین خسارہ ہے جس کی تلافی ہرگز ممکن نہ ہو سکے گی۔ آپ رہبر کبیر انقلاب حضرت آیۃ اللہ خمینی رضوان اللہ تعالی علیہ کے خاص شاگردوں اور قریبی افراد میں سے تھے۔ آپ نے امام خمینی ؒ کے فقہ و اصول کے دروس میں بیحد جد وجہد کے ساتھ شرکت کرکےکسب فیض کیا تھا ۔
آپ نے دیگر علماء کے ساتھ مل کر شاہ پہلوی کی حکومت کے خلاف انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کے لئے حد درجہ تلاش و کوشش کی اورانقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد بحکم امام خمینیؒ محکمہ قضاوت میں اٹارنی جنرل جیسے حساس اور خطیر عہدہ پر رہتے ہوئے نمایاں خدمات انجام دیں۔ اسی طرح اپنے استاد امام خمینیؒ کے حکم سے قم کی امامت جمعہ کا عہدہ بھی بخوبی سنبھالا ۔ آپ پہلی مجلس خبرگان (ولایت فقیہ کا تعین کرنے والی مجتہدین کی کمیٹی) اور مجلس تشخیص مصلحت نظام ( ایران کے حکومتی نظام کی پالیسیوں کو طے کرنے والی کمیٹی ) کے ممبر بھی رہے۔
اس کے علاوہ آپ کی متعدد تصنیفات و تألیفات بھی ہیں ۔ فقاہت کی دنیا میں کچھ خاص مسائل میں جدّت نظر کے حوالہ سے بھی آپ کی شہرت ہے۔
ایسی علمی شخصیت اور فقیہ فقید کے ارتحال پر ہم ا مام عصر اراوحنا لتراب مقدمہ الفداء، رہبر معظم انقلاب اسلامی، جملہ مراجع عظام تقلید اور خانوادہ معظم لہ کے ساتھ ساتھ تمام علماء و افاضل اور طلاب علوم دینیہ بالخصوص مرحوم کے شاگردوں کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں اور بارگاہ احدیت میں فقیہ عالیقدر کے لئے علوّ درجات کے ساتھ ان کے پسماندگان کے لئے صبر جمیل او راجر جزیل کی دعا کرتے ہیں۔ آمین !
منجانب: مجمع علماء و خطباء، حیدر آباد دکن،ہندوستان