۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
ناروے

حوزہ/ ناروے میں مسلم اقلیت کے خلاف تعصبات کے خاتمے کے لیے وزیراعظم ارنا سولبرگ (Erna Solberg اور وزیر ثقافت عبید راجا (Abid Raja کی جانب سے لائحہ عمل پیش کیا گیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسپوٹنیک نیوز کے مطابق وزیراعظم ارنا سولبرگ کا کہنا تھا: نسل پرستی اور تعصب کے خاتمے کے لیے اس سے پہلے پیش کیا جانے والا پروگرام جو دسمبر میں پیش کیا گیا تھا کافی نہیں اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کے خاتمے کے لیے مزید کاوش ضروری ہے۔

سولبرگ نے ملک میں بڑھتی نفرت اور اسلام فوبیا کی لہر جسکو  سال ۲۰۱۵ میں مسلم مہاجرت اور داعش کے حملوں سے جوڑ ا جاتا ہے پر تشویش کا اظھار کیا ہے۔

مذکورہ لائحہ عمل اور پروگرام جو سال ۲۰۲۰ اور ۲۰۲۳ تک قابل اجراء ہوں گے اس پر ۱۰ میلین کرون (۱ میلین ڈالر) خرچ کیا  جائے گا جب کہ اس میں ۱۸ مختلف پروگرام شامل ہیں۔

مذکورہ اقدامات ناروے خفیہ ادارےPST)  کی سفارش پر تیار کیا گیا ہے جسمیں کہا گیا ہے کہ دائیں بازو کے شدت پسندوں کے کاموں میں تیزی آئی ہے اور اس پروگرام کے زریعے سے مختلف گروپ میں گفتگو اور وحدت کی کوشش کی جائے گی۔

ایک سروے کے مطابق ناروے میں ۳۴ فیصد لوگ اسلام مخالف جذبات رکھتے ہیں اور چالیس فیصد کا خیال ہے کہ مسلمان ناروے کی ثقافت کے لیے خطرہ ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .