۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
کشیش مسیحی موصل

حوزہ/عراقی عیسائی پیشوا نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ملاقات کے دوران ان سے پوچھا کہ جب داعش نے موصل پر حملہ کیا تو آپ اس وقت کہاں تھے؟

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون ان دنوں ایک کانفرنس میں شرکت کے لئے عراق میں موجود ہیں اور انہوں نے کانفرنس کے اختتام پر موصل میں عراقی مسیحی گرجا گھروں کا دورہ کیاہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ملاقات کے دوران،موصل عراق کے مسیحی پیشوا نے ان سے پوچھا:جب داعش نے موصل پر حملہ کیا تو آپ کہاں تھے؟

انہوں نے میکرون سے کہا کہ جس طرح آپ نے مجھ سے سوال کیا،میں بھی آپ سے ایک سوال کرتا ہوں،جب داعش نے موصل پر حملہ کیا اور ان کی دہشتگردی اور انتہاپسندی سے دنیا با خبر تھی۔یہ کہاں کی عقلمندی ہے؟کیا داعش کو موصل پہنچنے سے پہلے کوئی نہیں روک سکتا تھا؟ دہشت گرد گروہ داعش نے ہمیں بے گھر کیا اور پھر موصل پر تین ماہ تک قابض رہا۔اس دہشت گرد گروہ نے ہمارا نینوا کے گاؤں تک تعاقب کیا اور ہمیں وہاں سے بھی بے گھر کر دیا۔کیا یہ ممکن ہے کہ کسی نے بھی یہ صورتحال نہیں دیکھی ہو؟یہ کہاں کی دانشمندی اور عقلمندی ہے؟کیا ان بڑے ممالک میں سے کوئی بھی داعش کو نہیں روک سکتا تھا؟

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .