۱۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۷ شوال ۱۴۴۵ | May 6, 2024
مشرقین عباس

حوزہ/ حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا مشرقین عباس کی خبر انتقال سے سرزمیں قم المقدسہ کو صدمہ

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بے شک علماء کرام انبیاء علیہم السلام کے وارث ہیں، علماء کی زندگی ، انبیاء کی  علمی میراث کی تقسیم میں بسر ہوتی ہے۔ وہ اپنے علمی خزانے سے جہالت کے اندھیروں کو نور بانٹتے ہیں اور اندھیرے راستوں پر چلنے والے ان کی ہدایت پر اپنی منزل مقصود سے ہم آغوش ہوتے ہیں۔جہاں ان کا وجود امت کے لیے بیش بہا اور قیمتی ہے وہیں ان کی موت سے بھی ایک بہت بڑا  نقصان اور خلاء پیدا ہوجاتا ہے جس کی کمی مدتوں محسوس کی جاتی ہے، کیونکہ علماء کرام کا دنیا سے رخصت ہونا دراصل علم و عرفان کا فقدان ہے، جس کی روشنی ان کے وجود سے پھوٹتی ہے جس سے توحید و سنت رسول اکرم(ص) کا بول بالا ہوتا ہے اور کفر و شرک اور بدعت کی تاریکیاں چھٹ جاتی ہیں۔

آج حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا مشرقین عباس گوری خالصہ مقیم قم المقدسہ کے رحلت کی خبر نے دل کو دہلادیا، اس بات کا اظہار حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید مناظر حسین نقوی نے بہت ہی افسوس کے ساتھ کیا۔

انہوں نے کہا کہ مرحوم بہت اچھے انسان تھے جب بھی میری انسے ملاقات ہوتی تو اچھے اخلاق و احترام سے پیش آتے تھے، مرحوم بااخلاق ہونے کے ساتھ ساتھ ادبیات عرب میں اچھی مہارت کے مالک تھے، اچھی فکر، محنتی اور تعلیم و تعلّم کی لگن موصوف میں بہت زیادہ تھی۔ اس قحط رجال کے اس دور میں مولانا کا سانحہ ارتحال قوم  کیلئے ایک ایسا نقصان ہے جس کی بھرپائی نہیں کی جاسکتی۔

میں اپنے خالق اور مالک کی بارگاہ میں دعا گو ہوں کہ مالک مولانا مشرقین صاحب مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور ان کے پسماندگان کو بلخصوص انکے برادر بزرگ مولانا ثقلین عباس صاحب کو صبر جمیل و اجر جزیل عطا فرمائے آمین۔

شریک غم 
مولانا سید مناظر حسین نقوی 
مقیم مشھد مقدس ایران

تبصرہ ارسال

You are replying to: .