حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام عبد الکریم تبریزی کے قلم سے "امام رضا علیہ السلام کی ہدایات کی روشنی میں نوجوان نسل کی تربیت" کے اہم نکات، دفتر تبلیغات اسلامی حوزہ علمیہ قم کے ثقافتی اور تبلیغی شعبے کے موادِ تولیدی گروہ کی جانب سے شائع کیے گئے ہیں۔
نوجوان نسل کی تربیت معاشرے کی بنیادی ضرورتوں میں سے ہے۔ اگر اس عظیم اور متنوع صلاحیتوں سے بھرپور جوان نسل کی درست طریقے سے پرورش کی جائے تو مستقبل کے معاشرے کی سعادت اور سلامتی کی ضمانت دی جا سکتی ہے۔ اس موقع پر ہم امام رضا علیہ السلام کی رہنمائی کی روشنی میں نوجوانوں کی تربیت کے چند اہم نکات کا ذکر کرتے ہیں۔
احترام
نوجوان کی شخصیت کا احترام اس کی ایک بنیادی اور فطری ضرورت ہے۔ جس طرح وہ کھانے پینے کا محتاج ہوتا ہے، اُسی طرح خود کی ستائش، عزتِ نفس اور اپنی شخصیت پر فخر کرنے کے احساس کی تسکین کے لیے والدین اور مربیوں کی طرف سے احترام اور محبت کا بھی محتاج ہوتا ہے۔ امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں: "الْتَوَدُّدُ إِلَی النَّاسِ نِصْفُ الْعَقْلِ"؛ یعنی "لوگوں سے محبت کا اظہار کرنا نصفِ عقل ہے"۔
دوسروں خصوصاً نوجوانوں اور نوعمروں کا احترام ایک پسندیدہ اور فطری عمل ہے کیونکہ وہ اس سے اچھا محسوس کرتے ہیں اور احترام کرنے والوں سے مانوس ہو جاتے ہیں۔ ان کی رائے کا لحاظ رکھنا، ان سے مشورہ کرنا، سلام کرنا، تحفہ دینا، مثبت سرگرمیوں پر ان کی حوصلہ افزائی اور شکریہ ادا کرنا، ان سب چیزوں میں ان کی عزت اور محبت پوشیدہ ہوتی ہے۔
قرآن سے انس میں ترغیب
اگر ہم نئی نسل کو قرآن سے مانوس کریں اور اس کی آیات و مفاہیم کو ان کے افکار میں ایک زندہ اور مؤثر سوچ کے طور پر راسخ کر دیں، تو ہم ایک دین دار، پاکیزہ، ہم دل، متفکر اور دور اندیش نسل کی تشکیل میں کامیاب ہوں گے۔ ایک ایسا معاشرہ جو اس طرح کے افراد پر مشتمل ہو، ہر میدان میں کامیاب رہے گا کیونکہ کسی بھی قوم کی ترقی، خود کفالت اور استقلال قرآن کے دامن میں تربیت یافتہ، متدین اور امین افراد سے وابستہ ہوتی ہے۔
اسی طرح دوسری صفات جیسے اخلاقی صفات کی پرورش، دوسروں کی مدد، امر بالمعروف و نہی عن المنکر، تواضع و فروتنی، جھوٹی امتیازی بنیادوں سے اجتناب، حلال روزی کا انتخاب، نماز کی اہمیت، دوستی و محبت کا اظہار اور دیگر امور کے ذریعے ہم نوجوانوں میں پائے جانے والے بہت سے مسائل، انحرافات، افسردگی اور نافرمانی جیسے چیلنجز کا مؤثر حل نکال سکتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ