۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
بچوں کی تعلیم و تربیت کی بہترین روش کے عنوان سے آن لائن تعلیمی ورکشاپ

حوزہ/ ایک دیندار انسان اپنی عبادات و معاملات کا خیال رکھتا ہے اسے اس سے کئے زیادہ اپنی بچوں کی تربیت کا خیال رکھنا چاہیے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،سرینگر/ امام جمعہ حسن آباد کی طرف سے ایک آن لائن ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جسمیں حجۃ الاسلام آغا سید لیاقت حسین موسوی نے دینی نقطہ نگاہ سے بچوں کی تعلیم و تربیت کی بہترین روش پر سیر حاصل بحث کی انہوں نے بیان کیا کہ تعلیم و تربیت ایک ایسا موضوع ہے جو بہت ہی اہمیت کا حامل ہے چونکہ خلقت انسان کا ہدف کمال کو پہنچنا ہے اور کمال خلیفۃ اللہ بننے اور رنگ خدائی میں ہے جسکا خدا نے قرآن میں ارشاد فرمایا ہے وَإِذْ قَالَ رَبُّكَ لِلْمَلَائِكَةِ إِنِّي جَاعِلٌ فِي الْأَرْضِ خَلِيفَةً ۔ اس مقصد تک پہنچنے کے لئے جن چیزوں کی انسان کو ضرورت ہے وہ پروردگار نے اس کے لئے مہیا رکھی ہے۔اس ہدف تک رسائی کے لئے کتبی رہنمائی آسمانی کتابوں کی شکل میں موجود ہے جن میں قرآن مجید عام انسان کے دسترس میں ہے اور ایک لاکھ جوبیس ہزار پیغمبروں کو اسوہ بناکر انسان کی راہنمائی کے لئے مبعوث کیا۔ اور بنی نوع انسان کو خبردار کیا گیا ہے کہ اپنے آپ کو ہلاک نہ کرنا اور انسان کی ہلاکت اسی میں ہے اگر وہ مذکورہ ہدف سے روگردان ہوجائے۔

اگر انسان صفات رحمانیہ کی طرف معراج کرنے کے بجائے حیوانیت کے دَلدل اور گرداب میں پھس جائے تو اس میں اسکی ہلاکت اور زوال ہے بلکہ وہ اسفل سافلین بن جاتا ہے۔

انہوں نے بیان کیا کہ انسان کو غور و خوص کرکے سمجھنا چاہیے کہ کیا اس مقصد کی حصول یابی انسان کو تنہائی میں مطلوب ہے یا اس کو اپنے ساتھ اس ہدف تک اپنے بال بچوں کو بھی پہنچانا ہے يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا وَقُودُهَا النَّاسُ وَالْحِجَارَةُ عَلَيْهَا مَلَائِكَةٌ غِلَاظٌ شِدَادٌ لَّا يَعْصُونَ اللَّهَ مَا أَمَرَهُمْ وَيَفْعَلُونَ مَا يُؤْمَرُونَ
سوره التحریم آیه 6 اس آیت کا پیغام یہی ہے کہ  انسان کو اپنے ساتھ ساتھ اپنے اہل خانہ کو بھی جہنم کی آگ سے بچانا ہے۔

انہوں نے بتایا جتنا ایک دیندار انسان اپنی عبادات و معاملات کا خیال رکھتا ہے اسے اس سے کئے زیادہ اپنی بچوں کی تربیت کا خیال رکھنا چاہیے۔

به ہرحال تعلیم و تربیت میں والدین کا سرمشق ہونا بچوں کے کئے بہت ہی موثر ہے جسکی منطقی تحلیل و تجزیہ بھی اور قرآنی آیتیں بھی تایید کرتی ہے. اگر تربیت کی بہترین روش کا نام لیا جائے تو ہم کہہ سکتے ہیں ماں باپ کا سرمشق ہونے کے علاوہ بچوں کا اکرام اور احترام، اچھائی کی عادت ڈالنا، برائی سے نفرت کرانا، اور  موعظہ سے تربیت کرنا بہترین روشیں ہیں۔

اس پروگرام کا دوسرا مقصد یہ تھا کہ زینب معصومہ مرزا ایک بارہ سالہ لڑکی نے ٹوفل کا امتحان پاس کیا ہے اس کی شاباشی اور حوصلہ افزائی کی جائے جس پر انکے والدین نے اسی تعلیم و تربیت کے عملی طریقہ کار کو شرکاء کے لئے تفصیل سے بیان کیا جس پر انکے والد ناصر علی مرزا نے کہا کہ اس کامیابی کو حاصل کرنے کے لئے زینب معصومہ کی بارہ سالہ زندگی کو اجمالی طور جاننا ضروری ہے اگر چہ ٹوفل کا امتحان کے لئے انہوں فقط تین مہینوں کا وقت صرف کیا مگر انکی بارہ سالہ زندگی کا 95٪ اس کامیابی میں اثر ہے انہوں نے کہا ہم نے ہمیشہ انکو عزت و احترام دیا اور کسی بھی کام کے لئے مجبور نہیں کیا ہم نے نہیں چاہا کہ ہمارے بچے کسی شاٹکٹ سے کوئی کامیابی حاصل کرے اور کوئی بھی مقصد حاصل کرنے کے لئے ہم نے بچوں کو مجبور نہیں کیا۔ ہم نے بچوں کی پرورش میں بہت دھیان دیا اور اپنے بچوں کو موجودہ دور کے بہت سارے ابزاروں سے دور رکھا منجملہ سماٹ فون مگر اس کے باجود انکو انٹرنٹ اور دوسرے ذرائع سے صحیح استفادہ کرایا۔ انہوں نے بتایا زینب معصومہ روزانہ آٹھ سے دس گھنٹے مطالعہ کرتی ہے اور اس سلف سٹیڈی کا اس کی کامیابی میں کلیدی رول ہے۔زینب معصومہ نے بھی پوچھے گئے کئی سوالوں کا جواب دیکر حاضرین کو مطمئن کیا اور پروگرام سے یہ مقصد حاصل ہوا کہ بہت سارے والدین نے یہ اعتراف کیا اگر اسی طریقہ سے بچوں کی تربیت کی جائے تو کوئی بھی بچہ کسی بھی میدان میں درخشان ستارہ بن سکتاہے۔

آخر پر آغا سید عابد حسین حسینی نے زینب معصومہ کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان کے والدین کی بھی قدر دانی کی اور کہا زینب کی یہ کامیابی دوسرے بچوں کو بھی مختلف امتحانات، چاہیے وہ زندگی کے امتحانات ہو سکول کے امتحانات ہو، ملکی یا بین الاقوامی سطح کے امتحان ہو وہ بھی تلاش و کوشش محنت اور لنگن سے وہ پاس کرسکتے ہیں اور انسان کی حقیقی کامیابی تب حاصل ہوتی ہے جب اس کا دل مطمئن ہوجاتا ہے اور یہ چیز دنیا میں کسی چیز سے ممکن نہیں مگر اپنے کاموں کو خدائی رنگ دینے سے چونکہ قرآن فرماتا ہے الا باذکرالله تطمئن القلوب جب خداد صلاحیتوں کو بچوں میں شگوفا کیا جائے انکی صحیح تربیت کی جائے تو ہمارا چمن گلزار بن جائے گا۔
اس پروگرام میں نظامت منتظر مہدی صاحب نے انجام دی جو اس پورے پروگرام سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں وہ اس لینک پر پورا بروگرام مشاہدہ کرسکتے ہیں۔https://youtu.be/5p_VP2wcz9k

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • Syed baqir IN 05:52 - 2021/05/31
    0 0
    Kashmit