۲۶ شهریور ۱۴۰۳ |۱۲ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 16, 2024
آیت الله حائری شیرازی

حوزہ/ اگر آپ اپنے بچے کی پرورش ایک مسلمان کے طور پر کرنا چاہتے ہیں تو اسے شاکر بنائیں، اس کی تربیت کچھ طرح کریں کہ اگر کوئی اسے ایک گلاس پانی بھی دے تو وہ اس کا شکریہ ادا کرے اور یہ نہ کہے کہ یہ پانی پلانا تو اس کا وظیفہ تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرحوم آیت اللہ حائری شیرازی نے اپنی ایک تقریر کے دوران بچوں کی تربیت اور پرورش کے مسئلے پر توگفتگو کی اور بچوں کی پرورش کا ایک اسلامی طریقہ بیان کیا:

اپنے بچے کو مسلمان بنانے کے لیے اس کی پرورش پر دھیان دیں اور اسے ایک شاکر بچہ بنائیں!

اگر آپ اپنے بچے کی پرورش ایک مسلمان کے طور پر کرنا چاہتے ہیں تو اسے شاکر بنائیں، اس کی تربیت کچھ طرح کریں کہ اگر کوئی اسے ایک گلاس پانی بھی دے تو وہ اس کا شکریہ ادا کرے اور یہ نہ کہے کہ یہ پانی پلانا تو اس کا وظیفہ تھا۔

اگر کوئی اس کے راستے سے ایک پتھر بھی ہٹائے تو ایک قدم پیچھے ہٹ کر پتھر ہٹانے والے سے کہے کہ حضور پہلے آپ آگے جائیں، یہی جملہ کہنا اس شخص کا شکریہ ادا کرنے کے مترادف ہے، اس کا احسان اور اس کی نیکی بھولنا نہیں چاہئے، خدا اس صفت کو پسند کرتا ہے اور کہتا ہے کہ یہ ایک اچھی صفت ہے کہ اس بندے نے اس شخص کی خدمت کا درک کیا اور اس کا شکریہ ادا کیا، اسی طرح اگر وہ سمجھ لے گا کہ میں نے اسے کیا نعمتیں دی ہیں تو وہ میرا شکر بھی ادا کرے گا۔

کوئی آج خدا سے شکوہ کر رہا ہے تو ممکن ہے کہ کل وہ خدا کا بندہ بن جائے، کیوں کہ وہ اس وقت خدا کی نعمتوں سے غافل ہے، اسی طرح شکر کرنے والا آخرکار ایک دن بیدار ہو جائے گا اور اللہ کی نعمتوں کو یاد کر کے بے تاب ہو جائے گا اور اس کا شکر ادا کرے گا، لیکن وہ شخص جو ناشکرا ہے اس کے لئے آپ جو کچھ بھی کریں گے وہ یہی کہے گا کہ یہ تو اس کا فرض تھا، اور ایک دن وہ خدا سے بھی یہی کہے گا کہ اگر اس نے ہمیں نعمتیں دی ہیں تو یہ اس کا فرض تھا، اس نے کوئی احسان نہیں کیا۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .