۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ عارف حسین واحدی کی صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر سے ملاقات

حوزہ/ دونوں راہنماؤں نے کہا کہ اسلامی اقدار کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائیگا۔ پاکستان کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ملک کی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، تمام مکاتکب فکر کے علماء و مشائخ اور زعماء اپنی صفوں میں اتحاد و یگانگت اور بھائی چارے کو فروغ دیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حیدر آباد سندھ/اسلامی تحریک پاکستان کے مرکزی راہنما علامہ عارف حسین واحدی ڈپٹی سیکریٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل نے صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر صدر ملی یکجہتی کونسل پاکستان سے ان کے دفتر رکن الاسلام جامعہ مجددیہ حیدر آباد سندھ میں ملاقات کی۔ جس میں امت کے بین الاقوامی اور بین الملکی مسائل پر مفصل گفتگو ہوئی۔

دونوں راہنماؤں نے ملک میں اتحاد و وحدت کے فروغ اور فرقہ واریت کے خاتمے،فلسطین میں اسرائیل کی بربریت،کشمیر میں حکومت ہندوستان کی طرف سے مسلسل لاک ڈاؤن،کشمیریوں پر مظالم کی انتہا،ملی یکجہتی کونسل کے ملک میں امن و سلامتی کے لئے اہم کردار،کونسل کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ تمام مسالک، مذاہب میں ہم آہنگی کو فروغ دینے،ملکی استحکام ،وقف املاک بل،نصاب میں تبدیلی اور دیگر اہم امور پر گفتگو کی۔

دونوں راہنماؤں نے کہا کہ اسلامی اقدار کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائیگا۔ پاکستان کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، ملک کی سالمیت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے، تمام مکاتکب فکر کے علماء و مشائخ اور زعماء اپنی صفوں میں اتحاد و یگانگت اور بھائی چارے کو فروغ دیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک اور اسلام دشمن استعماری قوتیں پاکستان میں نہ اتفاقی پھیلانے کیلئے نت نئی سازشوں کے جال بن رہی ہیں، مدارس کی آزادی سلب کرنے اور دینی اقدار کو مٹانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، مسئلہ کشمیر کو سرد خانے میں ڈال دیا گیا ہے، فلسطین میں اسرائیلی فوج ظلم و ستم کا بازار گرم کئے ہوئے ہے، کرونا کی آڑ میں تعلیم دشمن رویہ قوم کیلئے انتہائی تشویش کا باعث ہے، اسلام پسند محب وطن قوتوں کو متحد ہو کر جدوجہد کرنی چاہیئے۔ اس موقعہ پراسلامی تحریک  پاکستان کے مرکزی رہنما سید حسنین مہدی رضوی، پروفیسر مظہر ھاشمی، جمعیت علماء پاکستان کے قائدین پیر سید سعید احمد شاہ سنگھانوی، ناظم علی آرائیں، ڈاکٹر محمد یونس دانش اور عمر فاروق بھی موجود تھے۔

آخر میں صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے وفد کو پرتکلف عشائیہ دیا ،اپنی قیمتی اور علمی تصانیف اور سندھ کا معروف تحفہ اجرک سب مہمانوں کو پیش کیا ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .