۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
علامہ اقتدار نقوی

حوزہ/ ملک بھر میں عزاداروں کے خلاف بنائے گئے بے بنیاد مقدمات، عزاداری پر عائد کی جانے والی قدغنیں اور بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف محرم الحرام سے قبل جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع میں عزاداری کنونشنز منعقد کیے جائیں گے جس کے بعد صوبائی سطح پر عزاداری کنونشنز اور پھر مرکزی عزاداری کنونشن اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ملتان/مجلس وحدت مسلمین جنوبی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ اقتدار حسین نقوی نے کہا ہے کہ ملک بھر میں عزاداروں کے خلاف بنائے گئے بے بنیاد مقدمات، عزاداری پر عائد کی جانے والی قدغنیں اور بلاجواز گرفتاریوں کے خلاف محرم الحرام سے قبل جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع میں عزاداری کنونشنز منعقد کیے جائیں گے جس کے بعد صوبائی سطح پر عزاداری کنونشنز اور پھر مرکزی عزاداری کنونشن اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔

 ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد الحسین نیو ملتان میں ایم ڈبلیو ایم جنوبی پنجاب کی صوبائی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم عباس صدیقی، محمد اصغرتقی،علامہ قاضی نادر علوی، مہر سخاوت علی، ندیم کاظمی،زعیم زیدی، اجمل شاہ، صفدر حسین خان، فہیم جعفر ایڈووکیٹ، طاہر خورشید اور ثقلین نقوی شامل تھے۔

 اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ اقتدار نقوی کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں اوربالخصوص جنوبی پنجاب میں یوم علی، یوم القدس،یوم انہدام جنت البقیع اور مجالس کے انعقاد پر مقدمات کا اندراج افسوسناک ہے، حکومت محرم الحرام سے قبل عزاداری کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے ہم حکومت وقت کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہم پُرامن قوم ہیں اور ہمیں اپنے حقوق کا دفاع کرنا آتا ہے، ہماری تاریخ گواہ ہے جب بھی کسی حکمران نے عزاداری کے خلاف سازشیں کی ہیں وہ زیادہ دن اقتدار میں نہیں رہ سکا ، ہم حکومت پنجاب اور بالخصوص ریاست مدینہ کے دعویدار عمران خان صاحب سے مطالبہ کرتے ہیں جنوبی پنجاب بھر میں بنائے گئے بے بنیاد مقدمات کو فوری ختم کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلے مرحلے میں تمام اضلاع میں عزاداری کنونشن منعقد ہوں گے دوسرے مرحلے میں صوبائی ہیڈکوارٹرز پر عزاداری کنونشن منعقد ہوں گے جبکہ آخر میں محرم سے قبل اسلام آباد میں عزاداری کنونشن منعقد ہوگا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملتان امن کا مرکز ہے لیکن صرف یوم علی کے موقع پر 20 سے زائد مقدمات درج کر کے حالات کو منظم انداز میں خراب کیا جا رہا ہے۔ حکومت ہوش کے ناخن لے وگرنہ حالات کا ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .