۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
علامہ شہنشاہ نقوی

بین الاقوامی شہرت یافتہ شیعہ عالم دین و خطیب اہل بیتؑ علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی پر ایک بار پھر پنجاب کے مختلف اضلاع میں داخلے اور خطاب پر بلاجواز پابندی عائد کردی گئی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بین الاقوامی شہرت یافتہ شیعہ عالم دین و خطیب اہل بیتؑ علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی پر ایک بار پھر پنجاب کے مختلف اضلاع میں داخلے اور خطاب پر بلاجواز پابندی عائد کردی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق علامہ شہنشاہ حسین نقوی پر پنجاب میں داخلے اور تقریر پر پابندی کا نوٹیفکیشن ایک بار پھر جاری کر دیا گیا ہے۔ علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے اس صورتحال سے متعلق سوشل میڈیا پر جاری اپنے آڈیو پیغام میں کہا کہ گذشتہ دو سال سے پنجاب میں یہ سلسلہ جاری ہے، تکفیری عناصر کے یکطرفہ دباؤ اور سیاق و سباق سے ہٹ کر گذشتہ تقریروں کو جواز بنا کر مجھ پر پابندی عائد کیا جانا میری شہری آزادی کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے 10 سے 12 نومبر تک پنجاب کے مختلف اضلاع لیہ، کروڑ لعل عیسیٰ، ملتان، ڈیرہ غازی خان میں مجالس عزاء سے خطاب کرنا تھا لیکن 10 نومبر کو مجھ پر ایک بار پھر پابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن لیہ کی سول انتظامیہ اور سیکرٹری داخلہ پنجاب کی جانب سے جاری کر دیا گیا ہے۔

اس موقع پر ملک بھر سے علماء و افاضل اور مختلف انجنوں کے اراکین نے اپنا مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے اس واقعے کو شرمناک قرار دیا اور کہا کہ علامہ شہنشاہ نقوی کی پنجاب میں داخلہ پر پابندی کو مسترد کرتے ہیں۔

جعفریہ الائنس کے سربراہ علامہ سید رضی جعفر نقوی نے کہا ہے کہ علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی پر پنجاب کے مختلف اضلاع میں داخلہ پر پابندی کو مسترد کرتے ہیں، فی الفور اس پابندی کو ختم کیا جائے۔ اپنے بیان میں بزرگ عالم دین نے کہا کہ ایک طرف کالعدم تنظیموں کے رہنماؤں کو ملک بھر کے دورے کرنے کی آزادی ہے تو دوسری جانب مسلمانوں میں وحدت کا پرچار کرنے والی شخصیت علامہ شہنشاہ نقوی پر پابندی لگائی جارہی ہے، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی نے نامور عالم دین وخطیب اہل بیتؑ علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی کے پنجاب کے بعض اضلاع میں داخلے اور خطاب پر پابندی کو سراسر ناانصافی اور متعصبانہ اقدام قرار دیا ہے۔ اپنے مذمتی بیان میں انہوں نے کہا کہ علامہ شہنشاہ نقوی قومی و بین الاقوامی سطح پر اتحاد بین المسلمین کے فروغ کیلئے کوشاں نظر آتے ہیں اور پاکستان کا ایک روشن چہرہ ہیں، ان پر اپنے ہی ملک میں آزادانہ سفر اور خطابات پر پابندی ناقابل فہم ہے۔

اپنے پیغام میں علامہ شہنشاہ نقوی نے کہا کہ مجھ پر پورے صوبے میں پابندی عائد کر دی گئی ہے، ملک بھر میں میرے ہزاروں چاہنے اور محبت کرنے والے ہیں، میں شیعہ سنی سب سے پیار کرتا ہوں، پنجاب میں اس وقت عمران خان کی اتحادی حکومت ہے، اس سے اس رویئے کی امید نہیں تھی، ملک پہلے ہی سیاسی بحران کا شکار ہے، اس معاملے پر پوری ملت جعفریہ اور ملت اسلامیہ کا حق ہے کہ احتجاج ریکارڈ پر لائے، مجھے مجبور نہ کیا جائے کہ میں کراچی سے پنجاب کی سرحد تک عوامی مارچ کی صورت میں پہنچوں پھر مذاکرات اور مسئلے کے حل کیلئے کم از کم آئی جی یا چیف سیکرٹری کو خود صادق آباد آنا ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .