حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹریٹ میں شعبہ تربیت کے زیر اہتمام قائد ملت جعفریہ مفتی جعفر حسین مرحوم کی برسی کے موقع پر مجلس ترحیم منعقد ہوئی۔ اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری یوتھ علامہ اعجاز حسین بہشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بظاہر نحیف اور کمزور نظر آنے والے مفتی جعفر حسین چٹان سے بھی مضبوط ارادے کے مالک تھے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں واحد طاقتور ترین قائد مفتی جعفر حسین ہی تھے، جنہوں نے اسلام آباد میں ضیاءالحق جیسے آمر کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر آج مفتی جعفر حسین ہم میں ہوتے تو ہماری ملت ان مسائل اور پریشانیوں کا شکار نہ ہوتی، انہوں نے اپنی محنت، ولولے اور مصمم ارادے سے پوری ملت تشیع پاکستان کو ایک لڑی میں پرو دیا تھا۔
مجلس ترحیم سے خطاب کرتے ہوئے مولانا ظہیر الحسن کربلائی کا کہنا تھا کہ مفتی جعفر کے قائدانہ اوصاف ناقابل شمار ہیں، ان کا ہر عمل حکمت سے بھرپور اور ان کا ہر قول اپنے اندر لاتعداد مفاہیم سمیٹے ہوئے تھا۔ ان کی شخصیت زندگی کے مختلف پہلوؤں سے مزین تھی۔ ضیاء الحق نے جب شیعہ عقائد سے متصادم قانون کی منظوری دینی چاہی تو مفتی جعفر کی ایک آواز پر پوری قوم آمر حکومت کے خلاف اسلام آباد میں جمع ہوگئی اور حکومت کو مجبوراً گھٹنے ٹیکنا پڑے۔