حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علماء پاکستان (نورانی) و ملی یکجہتی کونسل کے صدر صاحبزادہ ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ امام حسینؑ نے ظلم، جبر، استبداد اور فاشزم کے خلاف جدوجہد کی، آج کا ''یزیدی نظام'' بھی وہی ہے جو حق کو دبانے، عدل کو مٹانے اور عوام پر ظلم مسلط کرنے میں مصروف ہے، حسینیت کا پیغام ظلم کے ہر نظام کے خلاف عملی جہاد ہے۔ وہ ''ذکرِ سلطانِ کربلا کانفرنس'' سے خطاب کر رہے تھے جو شہداء و اسیرانِ کربلا کی یاد اور پیغام کو اجاگر کرنے کے لئے منعقد کی گئی۔
صاحبزادہ محمد زبیر نے کہا کہ آج ہمیں حسینی کردار کو اپنانا ہوگا، کیونکہ یزید صرف 61 ہجری کا کردار نہیں بلکہ ہر دور کا ظلم، سود، استبداد اور دین دشمنی کا نمائندہ ہے، ملک میں جاری سودی معیشت، آئی ایم ایف کی غلامی اور اسلامی احکامات سے متصادم قانون سازی دراصل جدید یزیدیت کی شکلیں ہیں۔
حکومت کی جانب سے 18 سال سے کم عمر شادی پر پابندی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صاحبزادہ زبیر نے کہا کہ اسلام میں نکاح کی بنیاد بلوغت ہے، عمر کی حد نہیں، یہ قانون مغربی دباؤ اور سیکولر نظریات کا نتیجہ ہے، جو ہمارے دینی، معاشرتی اور خاندانی نظام کو برباد کرنے کی سازش ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج معاشی غلامی کا سب سے بڑا ذریعہ سودی قرضے ہیں، جو ملک کو خودمختاری سے محروم کر رہے ہیں، امام حسینؑ نے دربار یزید کو ٹھکرا کر ہمیں یہ سکھایا کہ باطل کے سامنے سر جھکانا غلامی ہے، چاہے وہ مالی ہو یا فکری۔
انہوں نے کہا کہ ہماری نجات نہ مغرب کے نظام میں ہے، نہ سرمایہ دارانہ معیشت میں بلکہ صرف اور صرف نظامِ مصطفیﷺ میں ہے، جو عدل، اخوت، غیرت اور روحانیت کا علمبردار ہے۔









آپ کا تبصرہ