۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر

حوزہ/ حیدرآباد بار ایسوسی ایشن کے تحت یوم حسینؑ سے خطاب کرتے ہوئے جے یو پی و ملی یکجہتی کونسل کے صدر نے کہا کہ امام حسینؑ نے کربلا کے میدان میں قیامت تک آنے والی انسانیت کو درس دیا کہ جب بھی دین کی حرمت کی بقاء کا مسئلہ درپیش ہو، تو کسی قربانی سے دریغ نہ کرنا بلکہ اپنا سب کچھ اللہ کی راہ میں قربان کر دینا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ امام حسینؑ نے کربلا کے میدان میں قیامت تک آنے والی انسانیت کو درس دیا کہ جب بھی دین کی حرمت کی بقاء کا مسئلہ درپیش ہو، تو کسی قربانی سے دریغ نہ کرنا بلکہ اپنا سب کچھ اللہ کی راہ میں قربان کر دینا، جو لوگ اللہ کی راہ میں قربان ہو جاتے ہیں، ان کا بڑا مرتبہ ہے کربلا کے میدان میں حضرت امام حسینؑ کو اللہ نے شہادت کا عظیم مرتبہ عطا فرمایا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیدرآباد بار ایسوسی ایشن کے زہر اہتمام یوم حسینؑ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ امام حسینؑ کی شہادت بھی بڑی شان کی ہوئی ہے، تمام مصائب کربلا میں موجود تھے، اس ظلم و جبر میں دنیا کو بتانا مقصود تھا کہ میرے نانا حضور سرور کائنات (ص) نے مصائب اور تکلیفیں برداشت کی ہیں، میں بھی آپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے صبر و استقامت پر عمل پیرا ہوں اور باطل کے کسی نظریہ کو کامیاب نہیں ہونے دوں گا۔

صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ امام حسینؑ کا یہ پیغام تھا کہ نظام مصطفےٰ (ص) پر کوئی آنچ نہ آئے، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ یوم حسینؑ منانے کے ساتھ ساتھ ملک میں نظام مصطفےٰ (ص) کے نفاذ کی کوشش کریں، اس نظام کیلئے امام حسینؑ نے اپنا سب کچھ اللہ کی بارگاہ میں پیش کر دیا، یہاں تک کہ معصوم بچوں کو بھی قربان کر دیا، لیکن دین کے پرچم کو سربلند رکھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہئے کہ پاکستان میں نظام مصطفےٰ (ص) کے عملی نفاذ کیلئے جدوجہد کریں اور امام حسینؑ کے پیغام پر عمل کرکے اسلام کے پرچم کو سربلند رکھا جائے، تاکہ جس عظیم مقصد کیلئے امام حسینؑ نے قربانی دی تھی، اسے حاصل کیا جا سکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .