۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
صاحبزادہ ابوالخیر زبیر

حوزہ/ حیدر آباد میں ناموس رسالت (ص) مارچ سے خطاب کرتے ہوئے جے یو پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ گستاخوں کی حمایت کرنے والے ٹرمپ کو امریکی عوام نے مسترد کردیا ہے، خان حکومت اگر سرخرو ہونا چاہتی ہے تو مصطفےٰ کریم ﷺ کی ناموس کی حفاظت کرے۔​​

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علماء پاکستان و ملی یکجہتی کونسل کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے میلاد مصطفےٰ چوک (کوہ نور) حیدرآباد میں جے یو پی کے ناموس رسالت ﷺمارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمراں یہود و نصاریٰ کے ایجنڈے کو چھوڑ کر عظمت مصطفےٰ ﷺ کا تحفظ کریں، ریاست مدینہ کا نعرہ وفا کیا جائے ملک اور قوم کی تقدیر نظام مصطفےٰ ﷺ کے نفاذ سے ہی بدلی جاسکتی ہے، حکمراں گستاخ رسول فرانس کی حکومت سے سفارتی تعلقات ختم نہ کرکے پاکستان کے غیور عوام کے جذبات کو مجروح کر رہے ہیں، فوری طور پر فرانس سے سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم کئے جائیں، ہفتہ عشق مصطفےٰ ﷺ کا محض اعلان کرنے سے یہ ذمہ داری پوری نہیں ہوتی، محبت رسول (ص) کا تقاضہ یہ ہے کہ گستاخان رسول ﷺکا ہر فورم پر بائیکاٹ کیا جائے آج حیدرآباد کے عاشقان نبی ﷺ نے اپنے نبی ﷺسے اپنی والہانہ محبت اور عقیدت کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے ناموس رسالت ﷺ مارچ میں جوق درجوق شرکت کر کے بتادیا ہے کہ ناموس رسالت ﷺ پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی زندگی کی آخری سانس اور خون کے آخری قطرے تک ناموس مصطفےٰ ﷺ کا تحفظ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکمراں ٹرمپ کے انجام سے سبق حاصل کریں، گستاخوں کی حمایت کرنے والے ٹرمپ کو امریکی عوام نے مسترد کردیا ہے، خان حکومت اگر سرخرو ہونا چاہتی ہے تو مصطفےٰ کریم ﷺ کی ناموس کی حفاظت کرے، اقوام متحدہ میں عصمت انبیاء کے تحفظ کیلئے قانون سازی کی جائے، جس کا خان صاحب نے اعلان کیا تھا۔ وزیر اعظم نے فرانس میں عظمت مصطفےٰ ﷺ کے تحفظ کیلئے احتجاج کرنے والوں کی مذمت کر کے اپنے بیرونی آقاوں کی خوشنودی کی کوشش کی ہے، جس سے مسلمان پاکستان میں سخت غم اور غصہ پایا جاتا ہے، وزیر اعظم قوم سے معافی مانگیں۔

ناموس رسالت ﷺ مارچ سے ڈاکٹر محمد یونس دانش، ناظم علی آرائیں، صاحبزادہ محمود احمد قادری، پیر سید سعید احمد شاہ چشتی، پیر سید عبدالغنی شاہ مجددی، مولانا مقبول حسین اختر القادری، قاری طلعت محمود، ارشاد نقشبندی، عبدالروف الوانی، احسان الہٰی، محمد رضوان شیخ، قاری محمد اعظم، ڈاکٹر عارف اللہ شاہ، حافظ محمد رضوان نقشبندی نے بھی خطاب کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .