حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام مےحدہ کے سلامتی کونسل کے کئی رکن ممالک نے شام کے دار الحکومت دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر صہیونی حملے کی شدید تنقید کی ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کی نمائندہ زہرا ارشادی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس خوفناک جرم اور دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ اس دہشت گردانہ حملے کے ذریعے صیہونی حکومت نے اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قوانین اور شام کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہے۔
اقوام متحدہ کے مشیر برائے مغربی ایشیا محمد خالد الخیاری نے شام میں ایران کے سفارت خانے پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کی ہے، انہوں نے کہا کہ تمام حالات میں تمام سفارت کاروں، کونسل کے احاطے اور ان کے ملازمین کو بین الاقوامی قوانین کے مطابق تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندہ واسیلی نیبنزیا نے بھی شام میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیل کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے اقدامات ناقابل قبول ہیں، سفارتی ٹیم کو ہر حال میں سیکیورٹی ملنی چاہیے۔
چین کے نمائندے نے اسرائیل کے اقدامات کو شام کی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا، انہوں نے ایرانی قوم اور حکومت کے تئیں ہمدردی کا اظہار کیا۔
اقوام متحدہ میں شام کے نمائندے قصی الضحاک نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا کہ اسرائیل کے حملے فلسطینیوں کی حمایت اور گولان کی پہاڑیوں سے دستبرداری میں رکاوٹ نہیں بنیں گے۔
اقوام متحدہ میں سوئٹزرلینڈ کے نمائندے نے کہا کہ ان کا ملک دمشق میں ایران کے سفارت خانے پر حملے کی مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے علاقے میں کشیدگی بہت بڑھ گئی ہے۔
اس ملاقات میں سلووینیا، سلووینیا، الجزائر، گیانا موزمبیق، برطانیہ، فرانس، جاپان اور جنوبی کوریا کے نمائندوں نے بھی اقوام متحدہ میں ناجائز صیہونی حکومت کے حملے کی مذمت نہیں کی۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت نے پیر کے روز شام کے دارالحکومت دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نشانہ بنایا، اس دہشت گردانہ حملے میں ایرانی سفارت کاروں اور فوجی مشیروں سمیت 13 افراد شہید ہوئے تھے۔