حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، جنوبی افریقہ کے صدر نے قطر کے دارالحکومت دوحہ کے سرکاری دورے کے دوران ایک پریس کانفرنس میں غزہ کی پٹی میں جنگی جرائم اور نسل کشی کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: اسرائیلی حملوں کی وجہ سے غزہ پٹی اس وقت ایک حراستی کیمپ میں تبدیل ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا: ان کا ملک دنیا کے کئی ممالک کے ساتھ مل کر صیہونی حکومت کے موجودہ اقدامات کو بین الاقوامی فوجداری عدالت سے رجوع کرنا مناسب سمجھتا ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر نے غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا اور مطالبہ کیا کہ دنیا کے مختلف ممالک مزید جنگی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لئے اس حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
انہوں نے مزید کہا: غزہ میں اب تک مرنے والے گیارہ ہزار افراد میں سے نصف بچے تھے اور اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔
صدر رامافوسا نے کہا: غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پیروی کرنے کی ضرورت ہے۔ بے گناہ لوگوں کو اجتماعی سزا دینا اور ان کا اس طرح قتل کیا جانا کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ