حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے غزہ کی تازہ ترین صورتحال اور 27 اکتوبر 1947ء کو بھارتی افواج کے قبضے کی مناسبت سے یوم سیاہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: مشرق وسطیٰ میں مسئلہ فلسطین اور جنوبی ایشیا میں مسئلہ کشمیر استعمارو سامراج کے چھوٹے بڑے مسائل جو نہ صرف انسانی المیے بلکہ عالمی امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ، آج غزہ میں جس طرح نسل کشی کی جارہی ہے، صہیونیت کو جو کھلی چھوٹ دی جارہی ہے اسے نہ روکاگیا تو کل کشمیر میں ہندوتو ا بھی ایسی غارت گری کا لائسنس تھما سکتا ہے۔
انہوں نے کہا: نام نہاد عالمی میڈیا کا گھناؤنا کردار کھل کر سامنے آ گیا ہے۔ وہ مظلوموں کی آواز بننے کی بجائے ایک سفاک قاتل کی آواز بن چکا ہے۔ عرب لیگ آگے بڑھ کر اور او۔ آئی۔ سی سامنے آکر اپنا کردار ادا کریں ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: مسئلہ فلسطین اور کشمیر استعمار و سامراج کے جان بوجھ کر چھوڑے گئے وہ مسائل ہیں جو ان کے مذموم مقاصد کی تکمیل اور دائمی بدامنی کیساتھ انسانیت کی بربادی کے منصوبوں کا ثبوت ہیں مگر دونوں خطوں کے عوام داد تحسین کے مستحق ہیں کہ وہ تمام قید و بند کی صعوبتوں کیساتھ اور مظالم کے پہاڑوں کے باوجود ثابت قدم ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: آج جس طرح نام نہاد دفاع کے نام پر سامراج نے نہ صرف صہیونیوں کو نسل کشی کا حق دیدیا بلکہ خود ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھ کر سٹیئرنگ سنبھال چکا اورسامراجی پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا ان کے غلام کا کردار ادا کرتے ہوئے واویلا مچا رہاہے انسانیت کے قتل عام کا یہی لائسنس کل ہندوتوا کو بھی سامراج تھما سکتا ہے۔
علامہ سید ساجد علی نقوی نے مزید کہا: سب سے قابل توجہ بات یہ کہ ظلم و جبر کی تاریک رات کے باوجود فلسطینی عوام اپنی سرزمین پر استقامت کیساتھ نہ صرف کھڑے بلکہ آزادی و قربانی کے ترانوں کیساتھ جذبوں کو جواں رکھے ہوئے ہیں۔ عرب لیگ آگے بڑھ کر اور او آئی سی سامنے آکر اپنا کر دار ادا کریں۔