۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
علامہ ساجد نقوی

حوزہ / قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: نیتن یاہو نے غزہ کی لڑائی کو تہذیبوں کی جنگ قرار دے کر مکروہ عزائم ظاہر کردئے۔ کیا اب بھی کسی شک کی گنجائش باقی ہے ؟ گریٹر اسرائیل کیلئے انسانی درندے کس بھی حد تک جاسکتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے غزہ کی تازہ ترین صورتحال پر مختلف رہنماؤ ں کیساتھ گفتگو کے دوران کہا: نیتن یاہو نے غزہ کی لڑائی کو تہذیبوں کی جنگ قرار دیکر اپنے مذموم و مکروہ عزائم ظاہر کردیئے، کیا اب کسی شک کی گنجائش باقی ؟گریٹر اسرائیل کیلئے انسانی درندے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا: سیاسی جماعتیں، تنظیمیں اور گروہ حکمرانو ں کو کوسنے کے بجائے بھرپور عوامی اتحاد کیساتھ پرامن انداز میں اور زوردار صدائے احتجاج بلند کریں تو مثبت اثرات مرتب ہونگے۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے گلگت بلتستان کے ڈوگرہ راج کے خلاف علم بغاوت کیساتھ آزادی حاصل کرنے کے 76ویں یوم آزادی پر اپنے پیغام میں نے کہا: خطے کے عوام کو مکمل آئینی حقوق دینے کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز اورخطے کی عوام کو اعتماد میں لے کر تمام اضلاع کیلئے قومی اسمبلی کی نشستوں کے ساتھ چاروں صوبوں کے مساوی سینیٹ میں نمائندگی دی جائے، جی بی عوام دلیر، پرامن ، آئینی حقوق دینے سے پاکستان کاموقف مزید مضبوط ہوگا۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: اقوام متحدہ کی اپنی رپورٹ ہے کہ ہر چند منٹس میں ایک فلسطینی بچہ شہید ہورہاہے اور اب شہدا کی تعداد گنتی سے بھی باہر ہوتی جارہی ہے،تباہی اور بربادی کے مناظر دیکھے نہیں جاسکتے۔ مگر افسوس خود غرض و مفادات میں جکڑی عالمی دنیا کو ظلم کی یہ تاریک رات نظر نہیں آتی جبکہ دوسری طرف مختلف تنظیموں، سیاسی جماعتو ں اور گروہوں کی جانب سے اظہار یکجہتی کیلئے الگ الگ سیمینار ز و ریلیوں کا انعقا د کیا جارہاہے اور اس کیساتھ حکمرانوں سے مطالبات اور کوسنے بھی جاری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: ضرورت اس امر کی ہے تمام تر مصلحتوں سے بالاتر ہوکر اور ایک آواز ہوکر جب تک مسئلہ فلسطین پر تمام جماعتیں، تنظیمیں اور گروہ متفق نہیں ہونگے پراثر احتجاج نہیں ہوگا۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا: ہر جگہ ڈیڑھ انچ کی مسجد بنانے کی بجائے فلسطینی مظلوموں کیلئے یک آوازہوکر پرامن انداز میں بھرپور صدائے احتجاج بلند کی گئی تو نہ صرف یہ پراثر ہوگا بلکہ اس کے مثبت اثرات و نتائج بھی برآمد ہونگے۔

انہوں نے یوم آزادی گلگت بلتستان کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا: جس طرح آج غزہ میں فلسطینی اپنی آزادی کیلئے کوشاں ہیں ٹھیک 76 سال قبل 1947ء میں ڈوگرہ فوج کو جرات مند جی بی عوام نے بے سروسامانی کے باوجود شکست سے دوچار کیا اور یکم نومبر 1947ء انقلاب کی کامیابی ڈوگرہ فوج کی تاریخی شکست اور علاقہ آزاد کرانے کے بعد میر آف ہنزہ و میر آف نگر کے الحاق نامے پر 1 نومبر 1947ء کو گلگت میں عبوری، اسلامی جمہوریہ گلگت کا قیام عمل میں لایا گیا تھا ۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا: ملکی و بین الاقوامی تناظر میں گلگت بلتستان کی عوامی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے تاریخی فیصلے وقت کی ضرورت ہے،موجودہ گلگت بلتستان کو آئینی حقوق دیئے جانے سے پاکستان کا موقف کمزور نہیں بلکہ زیادہ مضبوط ہوگا، لہٰذا گلگت بلتستان کی عوام کو ان کے مکمل آئینی حقوق دیئے جائیں اور ہم گلگت کی آزادی میں شامل شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .