حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علمائے پاکستان (سواد اعظم) کے مرکزی صدر پیر سید محمد محفوظ مشہدی اور سیکرٹری جنرل پیر محمد اقبال شاہ نے کہا ہے کہ فلسطین پر درندگی کو روکنے کے لیے عالم اسلام کو متحد ہونا ہوگا مگر افسوس ایران کے علاوہ کسی ملک نے حماس کی مالی اور عسکری مدد نہیں کی، مسلم حکمران کی طرف سے زبانی مذ مت اور بیان بازی کافی نہیں۔ او آئی سی مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے، البتہ قابل اطمینان بات ہے کہ حماس فلسطین، حزب اللہ لبنان، یمن اور عراق کے مجاہدین نے امریکی اور اسرائیلی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جبکہ باقی عالم اسلام خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔
جے یو پی کے اجلاس سے خطاب میں پیر محفوظ مشہدی نے تجویز دی ہے کہ اگر پاکستان ترکی سعودی عرب ایران اور افغانستان مل کر اسرائیل کے خلاف محاذ بنا لیں اور فلسطین کی مدد کریں تو غزہ کے مسلمان اتنی بے دردی سے شہید نہ ہوتے۔ لگتا ہے امت مسلمہ ذلت اور مصلحت کا شکار ہے۔
پیر محفوظ مشہدی نے افسوس کا اظہار کیا کہ امت مسلمہ خود اندرونی اختلافات کا شکار ہو کر یہود و ہنود کی تقویت اور مسلمانوں کی کمزوری کا باعث بن رہی ہے۔ تمام مسلمان ممالک فلسطین اور کشمیر پر متحد ہوتے تو فلسطینی اور کشمیری مسلمان اتنی بے دردی سے قتل ہوتے اور نہ ہی دونوں خطے مقبوضہ کہلاتے، مگر افسوس آج کے حکمرانوں میں سے کوئی صلاح الدین ایوبی اور محمود غزنوی پیدا نہیں ہو سکا، جو عالم کفر کا مقابلہ کرکے مسلمانوں کی عزت و وقار بحال کرواتا۔
آپ کا تبصرہ