حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، گزشتہ رات بیروت میں شہید ہونے والے تحریک حماس کے رہنما اور طوفان الأقصى آپریشن کے ماسٹر مائنڈ شہید صالح العاروری کی بہن نے کہا: میں اپنے آپ، اپنی ماں اور خطے کے سب شہریوں کو اپنے بھائی صالح العاروری کی شہادت پر مبارکباد پیش کرتی ہوں۔
انہوں نے مزید کہا: ہم عزادار نہیں ہیں اور کسی سے تعزیت قبول نہیں کرتے۔ ہمارا بھائی اگرچہ شہید ہو گیا ہے لیکن ہر گز ہمارے درمیان سے نہیں گیا اس کی جان غزہ کے بچوں اور مزاحمتی محاذ کے دلیروں سے عزیز تر نہیں ہے۔ الحمد للہ ہم نے صبر کا دامن تھاما ہے اور اپنے آپ کو بھی شہادت کے راستے پر دیکھ رہے ہیں۔
اس سوگوار بہن نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: اگر صالح، ہمارے درمیان سے چلا گیا ہے تو اس جیسے ہزاروں صالح آئیں گے۔ اس دنیا میں صرف صالح مجاھد نہیں اور اس کے جانے سے سب کچھ تمام نہیں ہو گیا ہے۔
شہید صالح کی بہن نے کہا: شہید صالح کا خون فلسطین کے لیے یاور اور اس کی آزادی کا باعث بنے گا بلکہ اس کاخون ایک انگارے میں تبدیل ہو کر آگ کے شعلے کی صورت میں بھڑک اٹھے گا اور غاصب صیہونی حکومت اور اس کی سر زمین کو جلاکر راکھ کر دے گا۔