حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی نے دمشق میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے مشیر میجر جنرل سید رضی موسوی پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت کا فضائی حملہ شام کی داخلی خود مختاری پر حملہ ہے، جس کے بھیانک نتائج سامنے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ شہید جنرل موسوی شہید قاسم سلیمانی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے، انہیں گھر پر میزائل حملے میں شہید کیا گیا ہے، وہ ایرانی سفارتخانے میں بحیثیت سفارتکار اور سیکنڈ کونسلر کام کرتے تھے، ان کے پاس سفارتی پاسپورٹ تھا، ان پر حملہ 1961ء اور 1973ء کے بین الاقوامی کنونشن کی سنگین خلاف ورزی اور جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی مجرم اسرائیل عالمی قوانین کی کھلم کھلا دھچیاں اڑا رہا ہے، غاصب اسرائیلی رجیم کی ان مجرمانہ کارروائیوں سے صاف ظاہر ہے کہ صہیونی ریاست شدید بوکھلاہٹ اور خوف کا شکار ہوکر اس طرح کے جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔
انکا کہنا تھا کہ صہیونی حکومت نے شہید موسوی پر حملہ کرکے جنایت کا ارتکاب کیا ہے، یہ حملہ شام کی خودمختاری کی بھی مکمل خلاف ورزی ہے کیونکہ سفارتکاروں کو تحفظ فراہم کرنا میزبان ملک کی ذمہ داری ہے۔
آخر میں کہا کہ شہید جنرل موسوی شام میں فوجی مشیر کی ذمہ داری بھی انجام دیتے تھے، وہ شام میں سپاہ پاسداران انقلاب کے پرانے مشیروں اور شہید جنرل سلیمانی کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے۔