حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اسرائیل کے گھناؤنے جرائم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ جرائم ایسے حالات میں جاری ہیں جب امریکی حکومت بڑے پیمانے پر صیہونی حکومت کی حمایت کر رہی ہے اور کچھ امریکی میڈیا رپورٹ کر رہا ہے کہ امریکی حکومت اسرائیل کو ہزاروں نئے بموں سے لیس کر رہی ہے۔
ایک ہفتے کی عارضی جنگ بندی کے بعد قابض صہیونی حکومت نے جمعہ کی صبح دوبارہ اپنے وحشیانہ حملے شروع کر دیئے جن میں اب تک 240 سے زائد فلسطینی شہید اور 600 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اس حوالے سے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ شب کہا کہ صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ کے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں رہائشی کالونی پر حملہ کیا جس میں 100 سے زائد فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔
اسی طرح صیہونی حکومت کے جنگی طیاروں نے غزہ کے مشرق میں واقع شجاعیہ کے رہائشی علاقے پر حملہ کیا جس میں 60 سے زائد بے گناہ فلسطینی شہید ہوگئے۔ فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ شجاعیہ کے رہائشی علاقے میں 50 رہائشی مکانات کو نشانہ بنایا گیا جس میں اب تک 60 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
ادھر اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ غزہ کے خلاف حملہ مزید طول پکڑے گا اور یہ نہیں معلوم کہ یہ حملہ کب تک جاری رہے گا۔ اسی طرح اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اعتراف کیا ہے کہ صہیونی فوج نے عارضی جنگ بندی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے فوجیوں کو دوبارہ مسلح کر کے انہیں علاقے میں تعینات کیا ہے۔