۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
حجت‌الاسلام والمسلمین محمدباقر فرزانه

حوزہ/ حوزه علمیہ خراسان کی سپریم کونسل کے سربراہ، حجت الاسلام والمسلمین محمد باقر فرزانہ نے انقلابی طلبہ وطالبات کی خصوصیات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جدید دینی مدرسہ وہ ہے جس میں دین کی معرفت ہو، اس بنیاد پر یہ جملہ کہ ہماری سیاست، ہماری دیانت کے عین مطابق ہے اور ہماری دیانت، ہماری سیاست کے عین مطابق ہے، ایک دینی معرفت کا سرچشمہ ہے، لہٰذا وہ دین جس میں حکومت نہیں، وہ دین نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزه علمیہ خراسان کی سپریم کونسل کے سربراہ، حجت الاسلام والمسلمین محمد باقر فرزانہ نے اس صوبے میں مدارس کی خواہران اساتذہ کے ایک اجتماع سے خطاب میں، اس آیت «یا أَیهَا الَّذِینَ آمَنُوا اصْبِرُوا وَصابِرُوا وَرابِطُوا وَاتَّقُوا اللهَ لَعَلَّکمْ تُفْلِحُونَ» کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ انسان، مقاومت اور تقویٰ کے ذریعے سختیوں سے گزر جاتا ہے، لہٰذا اگر انسان تمام امور میں کامیاب ہونا چاہتا ہے تو اسے کئی اصول کی پابندی کرنی پڑے گی۔

انہوں نے مذکورہ آیت کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انسان کو اپنی پوری زندگی میں ایک اہم ہدف کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے ایک قابلِ قدر نظام بنانے کی کوشش کرنی چاہیئے، کیونکہ اگر انسانوں نے ایک لحظہ کیلئے بھی اپنے اہداف ومقاصد کو گم کردیا تو وہ کمال، معنویت اور خدا تک پہنچنے میں سست ہو جائیں گے۔

حوزہ علمیہ خراسان کی سپریم کونسل کے سربراہ نے حضرت علی علیہ السّلام کی ایک حدیث کو نقل کرتے ہوئے کہا کہ علی علیہ السّلام فرماتے ہیں: «العِلمُ سُلطانٌ» علم و دانش، طلاب کیلئے لازمی شرط ہے، اگر کوئی طالب علم، علم و دانش سے استفادہ نہ کرے تو وہ سماج اور اپنی فردی زندگی میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔

حجت الاسلام والمسلمین محمد باقر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مسلمانوں کی زندگی کا اصلی سرمایہ قرآن مجید ہے، مزید کہا کہ اگر چہ علمی میدان میں امریکہ پہلے درجے پر ہے، لیکن وہ مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا کر کے انہیں قرآن سے دور کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے انقلابی طلبہ وطالبات کی خصوصیات میں سے ایک اہم خصوصیت کو زہد قرار دیتے ہوئے کہا کہ زہد ایسی چیز نہیں کہ جو ہمارے پاس نہ ہو یا ہم اس کے مالک نہیں بن سکتے، بلکہ زہد دنیا سے منہ پھیرنے کو کہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انقلابی طلبہ وطالبات کی ایک خصوصیت شجاعت ہے جو کہ طلبہ و طالبات دونوں کی خصوصیت ہو سکتی ہے کسی ایک سے مخصوص نہیں ہے، لہٰذا طلبہ وطالبات کو اپنے ہدف کی جانب کسی خوف و ہراس کے بغیر بڑھنا چاہیئے اور طاقتور حلقوں اور منحرف افکار کے خلاف ڈٹ کر کھڑے رہنا چاہیئے۔

حجت الاسلام والمسلمین محمد باقر نے دینی معرفت کو طلبہ وطالبات کی تیسری خصوصیت قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ جدید دینی مدرسہ وہ ہے جس میں دین کی معرفت ہو، اس بنیاد پر یہ جملہ کہ ہماری سیاست، ہماری دیانت کے عین مطابق ہے اور ہماری دیانت، ہماری سیاست کے عین مطابق ہے، ایک دینی معرفت کا سرچشمہ ہے، لہٰذا وہ دین جس میں حکومت نہیں، وہ دین نہیں ہے اور طلبہ وطالبات کو علم و عمل سے مسلح ہو کر دشمنوں کا مقابلہ کرنا چاہیئے۔

انہوں نے معنویت اور عوام کے درمیان رہنے کو انقلابی طلبہ وطالبات کی دیگر خصوصیات میں شمار کیا اور کہا کہ ایسے کاموں کی انجام دہی سے گریز کریں کہ جن کا خدا نے حکم نہیں دیا ہو، عوامی دکھ درد کو محسوس کرتے ہوئے انہیں دشمن کے عزائم سے آگاہ کریں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .