حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس علمی نشست کا عنوان "غیر ایرانی طلاب کا بین الاقوامی سطح پر کردار تھا، نشست سے جامعہ المصطفیٰ العالمیہ کے استاد حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج امریکہ سے لیکر یورپ،آفریقہ سے لیکر چین، مشرق اور مغرب ہر جگہ غیر ایرانی طلاب تبلیغ دین کے مقدس فریضے کو سرانجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوال یہ ہے کہ کیسے بین الاقوامی میدان میں ہم اتریں؟ قرآن راہ حل بتاتا ہے فلا تطیع الکافرین و جاھدھم جھادا کبیرا، جہاد کبیر، قرآن کریم کو محور قرار دیئے بغیر ممکن نہیں ہے، لہٰذا تمام سازشوں کا مقابلہ قرآن کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
حجت الاسلام ڈاکٹر بشوی نے کہا کہ آج ہمارے پاس بین الاقوامی سطح پر سرگرم بہت سے طلاب ہیں، لہٰذا ہمیں اپنے اہداف ومقاصد کا تعین کرنا ہوگا۔ آج مکتب امام خامنہ ای کے سماجی اور سیاسی کامیاب شاگرد سید حسن نصر اللہ ہمارے لئے نمونۂ عمل ہیں، لہٰذا ہمیں ان کامیاب نمونوں کی تحقیق کرنی چاہیئے کہ یہ کیسے ان مقامات پر پہنچے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تبلیغ کا ذریعہ قرآن ہونا چاہیئے، آج ہمارا درد، قرآن سے دوری ہے کیونکہ ہمیں قرآن کی مہجوریت کا سامنا ہے۔
ڈاکٹر بشوی نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی بین الاقوامی سطح پر تبلیغ کو اولین ترجیح قرار دیتے ہیں اور تاکید کرتے ہیں کہ قرآن ایک مبلغ کیلئے محور ہونا چاہیئے اور اس طریقے سے ہم قرآن مجید کو مہجوریت سے نکال سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قلم، فکر اور نظریے کی تقویت طلاب کی اہم ترین زمہ داری ہے، لہٰذا ہمیں ان شعبہ جات میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔