حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے تاریخی شہر، اصفہان میں رہبرِ انقلاب کے قرآنی نظریات پر بين الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں مختلف ممالک کے علماء اور دانشور حضرات کے ساتھ ساتھ ایران بھر سے بھی کثیر تعداد میں علمی اور فکری شخصیات اور محققین نے شرکت کی۔
رہبرِ انقلاب کے قرآنی افکار کی بین الاقوامی کانفرنس سے معروف پاکستانی محقق و خطیب علامہ ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے خصوصی خطاب کیا، موصوف کی اہم خطابت کی وجہ سے کانفرنس کے شرکاء نے ان کی خطابت کو بہت سراہا۔
کانفرنس کے مہتمم مفسر قرآن علامہ ڈاکٹر محمد علی رضائی اصفہانی نے ڈاکٹر بشوی کے نام ایک پیغام میں ان کی کانفرنس کیلئے خدمات کو سراہتے ہوئے قرآن مجید اور اسلامی نظام کیلئے بین الاقوامی سطح پر ایک اہم قدم اٹھانے پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔
ڈاکٹر یعقوب بشوی نے کہا کہ انقلابِ اسلامی دنيا کی زندہ اور آزاد قوموں کے دل کی ڈھرکن ہے۔ زندہ قومیں اپنے رہبروں کو تنہا نہیں چھوڑتیں۔
حجت الاسلام ڈاکٹر بشوی نے مزید کہا کہ رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای سے ہمارا رابطہ، قلبی رابطہ ہے۔ رہبرِ انقلاب سے عشق حقیقت میں قرآن اور اہل بیت علیہم السّلام سے عشق ہے، رہبر سے عشق حضرت زہراء سلام اللہ علیہا سے محبت ہے۔ رہبرِ معظم کے قرآنی نظریات اور افکار اصل میں ظہورِ مولا کے لئے زمینہ فراہم کرنے میں مددگار ہیں، ابھی تک اس کانفرنس میں 250 سے زیادہ علمی مقالے مختلف ممالک سے 23 زبانوں میں آچکے ہیں۔
رہبرِ انقلابِ اسلامی کے قرآنی افکار کی بین الاقوامی کانفرنس کی بين الاقوامی کمیٹی کے چیئرمین حجت الاسلام ڈاکٹر یعقوب بشوی نے مزید کہا کہ یہ کانفرنس انقلابِ اسلامی کی تاریخ میں سب سے بڑی کانفرنس ہے، جو ایران کے مختلف شہروں کے علاوہ کئی دوسرے ملکوں میں بھی منعقد ہوگی۔
انہوں نے کسی بھی معاشرے میں رہبر کی اہمیت اور کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ روایت میں آیا ہے کہ جو اپنے زمانے کے حقیقی رہبر کی نصرت کے وقت سوجائے وہ دشمن کی ٹھوکر سے اٹھے گا، لیکن اس بیداری کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، لہٰذا ہمیں دشمن شکن بننے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے اردو زبان کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ اردو زبان کی اہمیت بہت زیادہ ہے، دنیا میں اردو زبان بولنے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے، لیکن ان کی طرف توجہ نہیں دی جاتی، ہمیں ہر جگہ اردو زبان کی صحیح ترجمانی کرنے کی ضرورت ہے، اس بین الاقوامی کانفرنس میں جس طرح دوسری زبانوں میں مقالہ جات بھیج سکتے ہیں، اسی طرح اردو زبان میں بھی مقالات لکھے جا سکتے ہیں۔