حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم المقدسہ میں دفتر قائد ملت جعفریہ پاکستان اور رہبرِ انقلابِ اسلامی کے قرآنی افکار کی کانفرنس کی بین الاقوامی کمیٹی کے باہمی تعاون سے ایک علمی نشست امام خمینی کمپلکس میں منعقد ہوئی، جس میں علمائے کرام اور طلاب نے شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق، نشست کا آغاز، تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کا برادر حسن حسرت نے شرف حاصل کیا، اس کے بعد نشست کے منتظم حجت الاسلام خادم حسین جاوید نے کانفرنس کے اہداف سے شرکاء کو آگاہ کیا۔
نشست سے حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے خطاب کرتے ہوئے تعلیمی نظام میں قلم کے کردار پر مفصل روشنی ڈالی۔
انہوں نے مزید کہا کہ قلم پہلی خلقت ہے، جس کے ذریعے اللہ تعالٰی بہت ساری چیزوں کو وجود بخشا ہے۔ قلم قوموں کی ترقی و کمال کا ضامن ہے اور اگر کسی قوم کے ہاتھ میں قلم نہ آئے تو وہ قوم تنزلی کا شکار ہو کر رہ جائے گی۔قلم کی اہمیت نظام تعلیم میں کیا ہے؟ روایت کے مطابق، ایک شخص جناب فاطمه زہراء سلام اللہ علیہا کے پاس آتا ہے اور سوال کرتا ہے کہ ھل ترک رسول اللہ عندک شیئا تطرفینیہ؟
یہ شخص پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی معنوی میراث ہدیہ لینا چاہ رہا ہے جناب سیدہ فاطمه زہراء سلام اللہ علیہا نے کنیز سے فرمایا: ھات ذلک الحریرہ! بابا کی حدیث کو جس ریشمی کپڑے پر لکھ کر محفوظ کر رکھا ہے اسے لے کر آئیں! کنیز نے ڈھونڈا لیکن نہیں ملا، واپس آکر خبر دیتی ہے کہ مجھے وہ کپڑا نہیں ملا اس پر جناب سیدہ سلام اللہ علیہا نے ایک جملہ ارشاد فرمایا جو کہ ہم سب کی آنکھوں کو کھلنے کے لئے کافی ہے فرمایا:ویحک اطلبیھا فانھا تعدل عندی حسنا و حسینا!! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس حدیث کا وزن بہت زیادہ ہے یہ حدیث امام حسن اور امام حسین علیہما السلام کے ہم وزن ہے، کیونکہ حدیث ہی سے امام اور امامت کا پتہ چلے گا۔ ایک تحریر کی کیا بات ہے کیا قیمت ہے؟ حضرت زهرا سلام اللہ علیہا سے زیادہ کون حدیث شناس بن سکتا ہے؟
حجت الاسلام شیخ بشوی نے کہا کہ قرآن اجمال ہے تو حدیث تفصیل ہے آج ہمارے تعلیمی نصاب اور سسٹم میں فہم قرآن اور فہم حدیث کا کوئی بندوبست ہی نہیں ہے، پھر ہم اسلام شناس اور دین شناس کی تلاش میں ہیں!
انہوں نے رہبر معظم انقلاب کے فرامین کی روشنی میں کہا کہ رہبرِ انقلابِ اسلامی حوزہ میں بار بار تبدیلی کی جو بات کرتے ہیں وہ در اصل نصاب میں تبدیلی اور نظام تعلیم کو زمانے کے تقاضوں کے مطابق درست سمت لے جانے پر تاکید ہے۔
نشست کے دوسرے اسپیکر قائد ملت جعفریہ پاکستان کے قم المقدسہ میں نمائندہ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید ظفر نقوی نے قلم کی اہمیت کو قرآن کی روشنی میں بیان کیا اور اس علمی اور بین الاقوامی کانفرنس کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
آخر میں حجت الاسلام والمسلمین سید توقیر کاظمی نے دعائے امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کے ساتھ نشست کا اختتام کیا۔