۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
یعقوب بشوی

حوزہ/ ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے کہا:نظام اسلامی اور رہبرمعظم انقلاب کی حمایت کسی پر احسان نہیں بلکہ ہماری ذمہ داری ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،قم فرہنگیان یونیورسٹی میں علمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے معروف پاکستانی محقق اور انٹرنیشنل کانفرنس رہبری کے قرآنی نظریات کےبین الاقوامی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے کہا:نظام اسلامی اور رہبرمعظم انقلاب کی حمایت کسی پر احسان نہیں بلکہ ہماری ذمہ داری ہے آج ہم رہبرمعظم کے فرمودات کی روشنی میں دشمن کو شکست دے سکتے ہیں۔ہمارے اندر بصیرت اور خلوص کی ضرورت ہے۔بصیرت ہمیں اس لبنانی لڑکی سے لینے کی ضرورت ہے۔ایرانی وفد لبنان میں شیہد کے گھر تسلیت کے لیے جاتا ہے اور اپنے ساتھ امام خمینی رحمہ اللہ علیہ اور رہبرمعظم انقلاب کی تصویر بھی لیکر جاتا ہے جب شہید کی بیٹی کو وہ تصویر ہدیہ کرتا ہے تو لڑکی وہ ہدیہ لیے بغیر کمرے سے نکل جاتی ہے سب حیران رہ جاتے ہیں کچھ دیر بعد لڑکی دوبارہ کمرے میں داخل ہوتی ہے اور معذرت چاہتی ہے کہ آپ لوگ برا محسوس نہ کریں جب آپ نے تصویر دی تو میرا وضو نہ تھا اس لیے میں وضو کرنے گئی تھی کیونکہ میں وضو کے بغیر امام اور رہبری کی تصویر کو ہاتھ نہیں لگاتی!لبنانی لڑکی بغیر وضو رہبری کی تصویر تک نہیں چھوتی لیکن ایران میں بعض لوگ ان کی تصویر جلاتے ہیں ۔مشکل کہاں ہے اور کیوں ہے ہمیں علت یابی کی ضرورت ہے۔

ایرانی دانشوروں کو مخاطب قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے کہا:میرا تعلق پاکستان کے انتہائی دور اور آخری شہر سکردو سے ہے ایک طرف چائنہ کی سرحد ہے تو دوسری طرف ہندوستان کی سرحد ہے میں وہاں سے آیا ہوں اور یہاں پر زیادہ ثقافتی یلغار محسوس کر رہا ہوں مجھے یہاں اس رجل کی یاد آرہی ہے جو دینی رہبروں اور الہی نمائندوں کو بچانے اور قوم کو سرکشی سے روکنے کے لیے شہر کے آخری کونے سے ڈوڑتا ہوا آیا تاکہ اپنی ذمہ داری ادا کرسکے۔آج کے دور میں ہماری طرح کے لوگوں پر یہ آیت صادق آتی ہے۔ہم دنیا کو شیطانی طاقتوں سے بچانا چاہتے ہیں الہی معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔ولی فقیہ کے تابع رہنے کی ضرورت ہے ہم تب جاکر دنيا کے بدمعاشوں اور سرکشوں کا مقابلہ کرسکتے ہیں اور امام زمانہ ارواحنالہ الفداء کے ظہور کے لیے زمینہ فراہم کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا: آج قرآن ہم سے شاکی ہے قرآن کو مہجوریت سے نکالنے کی ضرورت ہے اہل بیت علیهم السلام مہجور ہیں رہبری کے قرآنی نظریات مہجوریت کے شکار ہیں۔پاکستان کے بعض مدارس میں افکار رہبری پر کام ہورہا ہے لیکن یہ کام ایران کے مدارس میں ہونے کی ضرورت ہے اس پر زیادہ توجہ دی جائے۔رہبر کسی بھی معاشرے میں ستون کا کردار ادا کرسکتے ہیں رہبر قدرت مند ہو تو نظام قدرت مند ہوگا اور اس میں بسنے والے لوگ قدرت مند اور دشمن شکن ہونگے قرآن مجید سورہ ھود آیت112اور113میں بعض انتہائی اہم ترین اجتماعی دستورات دیتا ہے یہ دستورات رہبری اور امت دونوں کے لیے ہیں۔اس آیت میں بہت ساری باتیں ہیں لیکن وقت کی کمی کی وجہ سے میں وہ بیان نہیں کرسکتا۔ارشاد خداوندی ہے:" فَاسْتَقِمْ كَمَا أُمِرْتَ وَ مَنْ تَابَ مَعَكَ وَ لَا تَطْغَوْا ۔۔۔ وَ لا تَرْكَنُوا إِلَى الَّذِينَ ظَلَمُوا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ "۔میں آج ثقافتی یونیورسٹی میں یہ بات کر رہا ہوں کہ ولایت فقیہ کے حامی بنے رہو اور دشمن کو میدان میں اترنے اور کھیلنے نہ دیں ۔یہ کانفرنس ایران کے انقلاب کی تاریخ میں سب سے اہم کانفرنس ہے کہ جس میں 24سے زیادہ زبانوں میں علمی مقالے آئے ہیں اسی طرح مختلف زبانوں میں خصوصی مجلے چھپ رہے ہیں غیر ایرانی طلبہ کی شرکت قابل رشک ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .