حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، 30 جون 2024ء کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں "ایران و پاکستان علمی اور ثقافتی ڈائیلاگ کانفرنس" منعقد ہوئی جس میں مختلف علمی اور ثقافتی شخصیات نے شرکت کی۔
ادیان و مذاہب یونیورسٹی ایران کے بانی و سرپرست حجت الاسلام و المسلمین سید ابوالحسن نواب نے بھی ایران و پاکستان علمی اور ثقافتی ڈائیلاگ کانفرنس میں شرکت کے لیے خصوصی طور پر پاکستان کا سفر کیا۔
اس ملاقات میں قم یونیورسٹی کے سرپرست حجت الاسلام و المسلمین احمد حسین شریفی، بو علی سینا یونیورسٹی کے سرپرست ڈاکٹر حسین رضوان، حکیم سبزواری یونیورسٹی کے سرپرست ڈاکٹر محمد علی زنگنہ اسدی اور اسلامک آزاد یونیورسٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر علی سروری مجد پر مشتمل ایرانی وفد نے پنجاب یونیورسٹی کے سرپرست سے ملاقات میں ایرانی یونیورسٹیوں اور پاکستان کے درمیان علمی تعاون کو وسعت دینے پر تاکید کی۔
پنجاب یونیورسٹی کے سرپرست ڈاکٹر خالد محمود نے ایرانی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے اور حجت الاسلام والمسلمین سید ابوالحسن نواب سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: پنجاب یونیورسٹی میں 19 کالجز، 6 کیمپسز میں 52 ہزار طلباء اور 70 لائبریریاں ہیں۔ اس یونیورسٹی میں ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ دیگر ایرانی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کی بھی مناسب صلاحیت اور گنجائش موجود ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین سید ابوالحسن نواب نے اپنی گفتگو کے دوران پنجاب یونیورسٹی کی مہمان نوازی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا: پاکستان سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں اہم اسلامی ممالک میں سے ایک ہے اور پوری دنیا میں اس ملک کے عوام کی موجودگی دنیا بھر میں خیر و برکت کا باعث ہے۔
انہوں نے کہا: مجھے امید ہے کہ یہ ملاقاتیں جاری رہیں گی اور ایران اور پاکستان کی یونیورسٹیوں کے درمیان مزید علمی اور ثقافتی تعامل کا سبب بنیں گی۔
واضح رہے کہ "ایران و پاکستان علمی اور ثقافتی ڈائیلاگ کانفرنس" 30 جون 2024ء کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہوئی اور اس کانفرنس میں شرکاء نے ایران اور پاکستان کے علمی اور ثقافتی معاشروں کے درمیان علمی رابطے کی اہمیت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔