حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان سے مختلف مسالک کے علمائے کرام، محققین اور دانشور حضرات پر مشتمل 40رکنی وفد نے اپنے ایرانی دورہ کے دوران عالمی تحقیقی مرکز، ادیان و مذاہب یونیورسٹی کا مطالعاتی وزٹ کیا اور شیخ الجامعہ سید ابو الحسن نواب سے خصوصی ملاقات کی۔
سید ابوالحسن نواب نے خصوصی گفتگو کے دوران کہا: پاکستان کے عوام شجاع اور باصلاحیت ہیں۔ان کی منفرد خصوصیات انہیں دنیا بھر میں نمایاں کرتی ہیں۔ میں نے دنیا بھر کے 600مقامات پر سیاحتی و مطالعاتی دورہ کیا ۔پاکستان میں کراچی، لاہور، ملتان، حیدر آباد، پشاور، گلگت، بلتستان اور پارہ چنار کا بھی دورہ کیا اور یہ نتیجہ اخد کیا کہ پاکستان کے عوام بہت باہنر اور باصلاحیت ہیں۔
انہوں نے کہا: پاکستان اسلام کا قلعہ ہے ۔علامہ اقبال جیسا سنہرا موتی پاکستان میں پیدا ہوا۔ دنیا میں جہاں بھی عالمی اداروں میں جائیں وہاں پاکستان کا ذہین طبقہ براجمان ہوتا ہے۔
ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے چانسلر نے کہا: جب ملعون رشدی کے خلاف ایران سے امام خمینی (رہ) کا فتویٰ آیا تو اس کا پاکستان میں سب سے زیادہ خیر مقدم کیا گیا۔پاکستان کے مسلمان اعتقادی لحاظ سے بہت مضبوط ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: پاکستان کی شان اور آن صرف اور صرف اتحاد بین المسلمین سے جڑی ہے۔وحدت، وحدت اور وحدت ہی تمام مسائل کا حل ہے۔
سید ابوالحسن نواب نے مزید کہا: انقلاب اسلامی ایران کے بعد آج تلک ہمیں پاکستان سے کبھی کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوا۔ پاکستان پہلا اسلامی جمہوریہ ملک ہے اور آبادی کے لحاظ سے بھی بڑا ملک ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ حاضرین نے اس موقع پر پاک ایران دوستی زندہ باد اور پاک افواج زندہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی بلند کئے۔ نشست کے آخر میں علمائے کرام نے ایران کی وحدت اسلامی کے لیے عملی خدمات کو سراہا۔