۱۵ آبان ۱۴۰۳ |۳ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 5, 2024
ابوالحسن نواب

حوزہ/ ادیان و مذاہب کے سربراہ نے کہا کہ ہندوستان میں مختلف مذاہب کی موجودگی اس ملک کو مذاہب کے درمیان ایک اہم گفتگو کا مرکز بنا دیتی ہے اور ہم ہندوستان کی دینی، علمی اور ثقافتی مراکز کے ساتھ اپنے روابط بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ادیان و مذاہب کے سربراہ حجت الاسلام و المسلمین سید ابوالحسن نواب نے ہندوستان کے سفر کے دوران دیوبند کے علماء سے ملاقات کی اور اہل سنت کی معروف دینی درسگاہ "دارالعلوم" کا دورہ کیا۔رپورٹ کے مطابق، دانشگاہ ادیان و مذاہب کے بانی اور صدر نے اس دورے کے دوران کہا کہ ایران اور ہندوستان کے درمیان ہمیشہ اچھے تعلقات رہے ہیں اور ہم اس ملک کے ساتھ مزید روابط کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

حجت الاسلام والمسلمین سید ابوالحسن نواب نے کہا کہ ہندوستان میں مختلف مذاہب کی موجودگی اس ملک کو مذاہب کے درمیان ایک اہم گفتگو کا مرکز بنا دیتی ہے، اور ہم ہندوستان کی دینی، علمی اور ثقافتی مراکز کے ساتھ اپنے روابط بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں اسلام کی موجودگی اور اسلامی علوم کی ترقی نے اسے دنیا میں ایک خاص مقام دیا ہے۔

سید ابوالحسن نواب نے سورۃ الحجرات کی آیت 13 کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "اے لوگوں! ہم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا اور تمہیں قوموں اور قبیلوں میں تقسیم کیا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچان سکو۔ اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ عزت والا وہ ہے جو سب سے زیادہ پرہیزگار ہو۔" یہ آیت ہمیں بتاتی ہے کہ اسلام ایک رحمانی دین ہے جو مذہبی اور قومی تشدد کی اجازت نہیں دیتا۔ اسلام میں برتری کا معیار تقویٰ ہے، نہ کہ رنگ و نسل یا قومیت، اور اللہ کے نزدیک سب برابر ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسلامی ایران مذہبی تشدد کا حامی نہیں ہے اور عالمی بھائی چارے کا خواہاں ہے۔ امام خمینی (رح) کی قیادت میں اسلامی انقلاب کے بعد کوشش کی گئی کہ اسلامی ممالک کے درمیان بھائی چارے کا ماحول قائم ہو۔ اس مقصد کے تحت عالمی اہل بیت (علیہم السلام) اور تقریب مذاہب اسلامی کی عالمی اسمبلی قائم کی گئی، اور اس سلسلے میں بہت سے اچھے اقدامات کیے گئے ہیں جو جاری و ساری ہیں۔

سید ابوالحسن نواب نے ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے قیام کو اسلامی نظام کی ایک اہم کوشش قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ یونیورسٹی گفت و شنید کا محور ہے، جہاں ہر سال مختلف علمی و ثقافتی وفود آتے ہیں تاکہ خیالات کا تبادلہ ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ یونیورسٹی میں ادیان و مذاہب کی علمی شناخت کے حوالے سے بہت اچھے کام ہو رہے ہیں، اور امید ہے کہ ہم دارالعلوم کے علماء کی مدد سے مزید اقدامات کر سکیں گے۔

حجت الاسلام والمسلمین سید ابوالحسن نواب نے اسرائیلی رژیم کی جانب سے مظلوم غزہ اور لبنان کے لوگوں کے قتل عام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج غزہ اور لبنان کے مظلوم لوگ اسرائیلی غاصب رژیم کی جانب سے قتل عام کا شکار ہیں۔ اسلامی علماء اور دنیا کے تمام آزادی پسندوں کو ان مظلوم لوگوں کی حمایت میں ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے اور ان جنایات کے خلاف مزاحمت کرنی چاہیے۔

اس دورے کے دوران مولوی ابوالقاسم نعمانی، جو "مدرسہ دارالعلوم دیوبند" کے مدیر ہیں، اور مولوی سید ارشد مدنی، جو جمعیت علماء ہند کے صدر ہیں، نے حجت الاسلام والمسلمین سید ابوالحسن نواب اور ان کے وفد سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دارالعلوم کی علمی اور ثقافتی سرگرمیوں کی رپورٹ پیش کی اور اسلامی جمہوریہ ایران اور ہندوستان کے درمیان علمی اور ثقافتی سرگرمیوں کے توسیع کا خیرمقدم کیا۔

اسلام مذہبی اور قومی تشدد کی اجازت نہیں دیتا، حجۃ الاسلام و المسلمین سید ابوالحسن نواب

تبصرہ ارسال

You are replying to: .