حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ سیستان و بلوچستان کے مدیر اور انتظامیہ کے اس بیانیہ کا متن حسبِ ذیل ہے:
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ
حالیہ دنوں میں ایک پروگرام کی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں بدقسمتی سے اہل سنت مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کی گئی ہے۔
اہل سنت کے علما اور عوام جانتے ہیں کہ اس طرح کی زبان کو ہمیشہ حوزہ علمیہ، شیعہ علما اور مراجع کی جانب سے مسترد کیا گیا ہے۔ شیعہ علما اور مراجع ہمیشہ اسلامی معاشرے کے اتحاد اور انسجام پر زور دیتے رہے ہیں اور انقلاب اسلامی کے رہبران کی سیرت میں اہل سنت مسلمانوں کے مقدسات کی توہین کو مکمل طور پر ممنوع اور حرام قرار دیا گیا ہے۔
اس لیے ایران بالخصوص صوبہ سیستان و بلوچستان کے عوام کی درج ذیل نکات کی طرف توجہ دلائی جاتی ہے:
1. اس قسم کی دانستہ یا نادانستہ حرکات سختی سے مذموم ہیں اور اسلام کے خلاف دشمنوں کی خدمت کے مترادف ہیں۔
2. حکام بالخصوص ملک کے معزز پراسیکیوٹر سے فوری اور سخت قانونی کارروائی کی درخواست کی جاتی ہے۔
3. مداحوں اور ذاکرین برادری سے گزارش ہے کہ وہ اپنے درمیان سے غیر ذمہ دار مداحوں کو الگ کریں اور تفرقہ پھیلانے والوں کے خلاف مناسب موقف اپنائیں۔
4. مذہبی تنظیموں کے ذمہ داران سے بھی درخواست کی جاتی ہے کہ ایسے مداحوں کو پلیٹ فارم مہیا نہ کریں جو دین اور مذہب کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔
5. ایرانی عوام کو آگاہ کیا جاتا ہے کہ اہل سنت اہل بیت (ع) سے محبت رکھتے ہیں اور نظامِ اسلامی کے وفادار ہیں، جنہوں نے دفاعِ مقدس میں قربانیاں دی ہیں، جیسے 13 سالہ کم سن ترین شہید سبیل اخلاقی۔
آخر میں حوزہ علمیہ سیستان و بلوچستان اس اقدام کی سخت مذمت کرتا ہے اور تمام علما، خطبا، مداحوں اور حکام سے بھی ان واقعات کی مذمت کرنے کی درخواست کرتا ہے۔ اسی طرح عدالتِ عالیہ سے بھی ان افراد کے خلاف سخت کارروائی کی اپیل کی جاتی ہے۔
والسلام علی من اتبع الهدی
مدیر حوزہ علمیہ سیستان و بلوچستان
آپ کا تبصرہ