۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
ڈاکٹر بشوی

حوزہ/ اصفہان میں المصطفٰی کے شعبۂ تحقیق کے تحت، رہبرِ انقلابِ اسلامی کے قرآنی افکار کی بین الاقوامی کانفرنس کی کمیٹی کے تعاون سے ایک علمی نشست منعقد ہوئی، جس میں غیر ایرانی طلاب نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

حوزه نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس علمی نشست کا عنوان "غیر ایرانی طلاب کا بین الاقوامی سطح پر کردار تھا، نشست سے جامعہ المصطفیٰ العالمیہ کے استاد حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج امریکہ سے لیکر یورپ،آفریقہ سے لیکر چین، مشرق اور مغرب ہر جگہ غیر ایرانی طلاب تبلیغ دین کے مقدس فریضے کو سرانجام دے رہے ہیں۔

قرآن کے عظیم مفاہیم کو اپنی زندگی کا محور قرار دیتے ہوئے طلاب عالمی سطح پر تبدیلی لا سکتے ہیں، ڈاکٹر بشوی

انہوں نے مزید کہا کہ سوال یہ ہے کہ کیسے بین الاقوامی میدان میں ہم اتریں؟ قرآن راہ حل بتاتا ہے فلا تطیع الکافرین و جاھدھم جھادا کبیرا، جہاد کبیر، قرآن کریم کو محور قرار دیئے بغیر ممکن نہیں ہے، لہٰذا تمام سازشوں کا مقابلہ قرآن کے ذریعے ہی ممکن ہے۔

قرآن کے عظیم مفاہیم کو اپنی زندگی کا محور قرار دیتے ہوئے طلاب عالمی سطح پر تبدیلی لا سکتے ہیں، ڈاکٹر بشوی

حجت الاسلام ڈاکٹر بشوی نے کہا کہ آج ہمارے پاس بین الاقوامی سطح پر سرگرم بہت سے طلاب ہیں، لہٰذا ہمیں اپنے اہداف ومقاصد کا تعین کرنا ہوگا۔ آج مکتب امام خامنہ ای کے سماجی اور سیاسی کامیاب شاگرد سید حسن نصر اللہ ہمارے لئے نمونۂ عمل ہیں، لہٰذا ہمیں ان کامیاب نمونوں کی تحقیق کرنی چاہیئے کہ یہ کیسے ان مقامات پر پہنچے ہیں؟

قرآن کے عظیم مفاہیم کو اپنی زندگی کا محور قرار دیتے ہوئے طلاب عالمی سطح پر تبدیلی لا سکتے ہیں، ڈاکٹر بشوی

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تبلیغ کا ذریعہ قرآن ہونا چاہیئے، آج ہمارا درد، قرآن سے دوری ہے کیونکہ ہمیں قرآن کی مہجوریت کا سامنا ہے۔

ڈاکٹر بشوی نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی بین الاقوامی سطح پر تبلیغ کو اولین ترجیح قرار دیتے ہیں اور تاکید کرتے ہیں کہ قرآن ایک مبلغ کیلئے محور ہونا چاہیئے اور اس طریقے سے ہم قرآن مجید کو مہجوریت سے نکال سکتے ہیں۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قلم، فکر اور نظریے کی تقویت طلاب کی اہم ترین زمہ داری ہے، لہٰذا ہمیں ان شعبہ جات میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • محمد اقبال شاکری IR 08:40 - 2023/12/01
    0 0
    با سلام و احترام خدمت استاد محترم جناب ڈاکٹر محمد یعقوب بشوی ۔ سب سے پہلے ھم جناب ڈاکٹر بشوی کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ کہ انہوں نے اکثر مواقع پر ھماری رھنمای اور حوصلہ افزائی کی ھے ۔ دوسری بات یہ ہے کی جناب عالی سے ھم التماس کرتے ہیں اوپر کئے ھوئے بحث میں کچھ کچھ آیات قرآنی کو بھی ذکر کر لیتے تو مجھ جیسا طالب علم کیلئے اس بھی رھنمای ھو جاتے ۔ خطوط فوق کو اعتراض کے بنا پر ھم نے ذکر نھی کیا ھے ۔ بلکہ ہماری رھنمای اور بھتری کیلئے ذکر کیا ھوں کیونکہ اکثر مواقع پر ھم موضوع بحث کو سمجھتا ہوں لیکن اس موضوع پر آیات قرآن کو ھم نھی ڈھونڈ سکتے ہیں ۔ شکریہ