حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر محمد حسین الحسینی نے اپنے بیان میں کہا کہ جنگ بندی کے دوران رہا ہوئے اسرائیلی قیدیوں کے حماس اور فلسطینیون کے لیے بیانات سے نام نہاد انسانی حقوق کے دعویدار آمریکا اور اسرائیل بوکھلائٹ کا شکار ہو گئے ہیں، رہا ہوئے اسرائیلی قیدیوں نے اپنی بیانات میں حماس جانبازوں کا اخلاقی رویے دنیا کے سامنے بتائے تو دنیا کو پتا چلا کہ انسانی حقوق عملی مصداق تو یہ ہیں، نام نہاد یہ دعویدار آمریکا و اسرائیل بھوکلائٹ کا شکار ہیں ایک نیوز کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں 200 مقامات پر بمباری کی ہے اور اس سے 109 افراد شھید ہو چکے۔
مرکزی صدر اپنے بیان میں کہا کہ مظلوم فلسطینیوں اور غیور غزہ کی عوام پر ایک بار پھر صیہونی دھشتگردوں کی جارحیت اور بمباری اور اس عام شہریوں، معصوم بچے ، بوڑھے اور خواتین کو مارنا مغرب کی حیوانیت کی عکاس ہے ۔ نام نہاد انسانی حقوق کے ادارے اور اقوامِ متحدہ کی بے بسی اور اسرائیل جیسے خونخوار حکومت کے سامنے خاموشی ان اداروں کی جانبدارانہ عمل ہے۔
لیکنانشاء اللہ محاذ مقاومت حماس اور مقاومت کی تحریکیں اس محاذ کو جیت کر دنیا کے سامنے امریکہ اور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل کا مکروہ اور ناپسندیدہ چہرہ واضح کرینگے
انشاء اللہ یہ محاذ مشرق وسطی میں ظالموں کی شکست اور مظلومین کی فتح کے ساتھ اختتام پذیر ہوگا اور مظلوم فلسطینیوں کو انشاء اللہ فتح و کامرانی نصیب ہوگی۔