حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملے کے بعد غزہ کی پٹی کی صورتحال بیان سے باہر ہے، اس اقوام متحدہ نے جمعرات کو اعلان کیا ہے کہ اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے بعد عام شہریوں کے حالات کو بیان نہیں کیا جا سکتا۔
بے گھر فلسطینیوں کو کام اور مدد فراہم کرنے والی ایجنسی ’انروا‘ نے بھی اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ کے 92 اسکولوں میں 2 لاکھ 18,600 افراد نے پناہ لی ہے، غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے بھی اعلان کیا ہے کہ شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 1417 جبکہ زخمیوں کی تعداد 6268 تک پہنچ گئی ہے۔
اسی طرح فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں میں آدھی تعداد بچوں اور خواتین کی ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ کے آغاز کے بعد سے صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کو مکمل طور پر گھیرے میں لے رکھا ہے اور غاصب صیہونی حکومت نے غزہ کی پٹی کی بجلی اور پانی بھی کاٹ دیا ہے اور ا کسی بھی ٹرک کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جار ہے۔
انسانی حقوق کی بعض تنظیموں اور مغربی حکام نے بھی صیہونی حکومت کے اس غیر انسانی اقدام پر اعتراضات کا اظہار کیا ہے، ادھر اسرائیل نے اپنی جیلوں میں فلسطینی قیدیوں کے لیے بجلی اور پانی بھی منقطع کر دیا ہے، اسرائیل کے وزیر توانائی نے کہا ہے کہ انسانی امداد لے جانے والے کسی ٹرک کو غزہ کی پٹی میں اس وقت تک داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی جب تک حماس اسرائیلی قیدیوں کو رہا نہیں کر دیتا۔
اسی طرح اسرائیل کے وزیر توانائی نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اس وقت تک پانی اور بجلی فراہم نہیں کئے جائیں گے جب تک اسرائیلی یرغمال اپنے گھروں کو واپس نہیں پہنچ جاتے۔