۱۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۸ شوال ۱۴۴۵ | May 7, 2024
مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن

حوزہ/ فلسطین کے عوام مظلوم ہیں اور ہم مجمع علماء و خطباء حیدر آباد دکن اپنا اخلاقی و اسلامی فریضہ سمجھتے ہوئے مظلوم کی حمایت اور ظالم سے اظہار برات کرتے ہوئے اپیل کرتے ہیں کہ فلسطین کی بقاء و سالمیت کے لئے دعا کریں اور دنیا میں جہاں بھی مظلوم ہیں ان کی حوصلہ افزائی فرمائیں اور ظالموں کی نابودی و بربادی کے لئے دعا کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجمع علماء و خطباء حیدر آباد دکن ہندوستان کے سربراہ مولانا علی حیدر فرشتہ نے اپنے ایک بیان میں فلسطینی کاز کی حمایت اور غاصب صہیونی مظالم پر تشویش کا مظاہرہ کیا ہے۔

مجمع علماء و خطباء حیدر آباد دکن کے بیانیے کا متن مندرجہ ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
وسیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون۔(قرآن مجید)
"عنقریب ظالم اپنے انجام کو پہونچنے والے ہیں"۔
ظالم اور مظلوم کے درمیان نبرد آزمائی کی تاریخ اتنی ہی پرانی ہے جتنی اس روئے زمین پر انسانی آبادی کی تاریخ قدیم ہے اور یہ حقیقت ابدی ہے کہ ہر دور میں انجام کار؛ مظلوم فتحیاب ہوئے ہیں اور ظالم اس دنیا میں بھی ذلیل و رسوا اور شکست خوردہ قرار پائے ہیں۔
آج کل فلسطین اور اسرائیل میں خوفناک جنگ جاری ہے، ہم جنگ کے مخالف ہیں کیونکہ جنگ میں بہت سے بے قصور انسانوں کی جانیں تلف ہو جاتی ہیں، بچے یتیم ہو جاتے ہیں، عورتیں بیوہ ہوجاتی ہیں اور خاندان اجڑ جاتے ہیں۔
فلسطینی بھی حضرت موسیٰ علیہ السلام کو مانتے ہیں مگر محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے امتی ہیں اور اسرائیلی تو اپنے آپ کو حضرت موسی علیہ السلام کے امتی کہلاتے ہیں۔ کیا حضرت موسیٰ علیہ السلام اور فرعون کی داستان عبرت و نصیحت کے لئے کافی نہیں ہے؟
فلسطین اور اسرائیل کی تاریخ تو اتنی پرانی نہیں ہے کہ کسی کو یاد دلانے کی ضرورت محسوس کی جائے۔
اسرائیل سرزمین فلسطین پر اپنا قدم جماتے ہی فلسطینیوں پر انسانیت سوز مظالم کا آغاز کردیتا ہے اور پھر روز بروز اس میں اضافہ ہی کرتا رہتا ہے۔ اسرائیلی مظالم کی چکی میں پسنے والی فلسطینی عوام کی جب قوت برداشت نے جواب دینے کی کوشش کی تو دنیا حیران زدہ ہوگئی۔کوئی فلسطین کی حمایت کر رہا ہے تو کوئی اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔
تعجب کی بات تو یہ ہے کہ ہمارے ملک عزیز کے ہر دلعزیز رہنما جناب اٹل بہاری واجپئی جی نے فلسطیں کی حمایت کا اعلان کیا تھا اور آج ہمارے ملک کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے اسرائیل کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور حزب مخالف نے فلسطین کی حمایت کا کیا ہے۔سیاست میں تو یہ سب باتیں کوئی تعجب خیز نہیں ہیں البتہ افسوسناک ضرور ہیں۔ کچھ ایسا ہی حال عرب حکمرانوں کا بھی ہے جو عرب حکمران اسرائیل کی دوستی کا دم بھرتے ہیں اور فلسطین کی حمایت سے کتراتے ہیں ان کے لئے تو مولانا رومی کا یہ شعر مناسب حال اور موزوں نظر آتا ہے:
ایل دنیا حب دنیا داشتند
مصطفٰی را بے کفن انداختند
فلسطین کے عوام مظلوم ہیں اور ہم مجمع علماء و خطباء حیدر آباد دکن اپنا اخلاقی و اسلامی فریضہ سمجھتے ہوئے مظلوم کی حمایت اور ظالم سے اظہار برات کرتے ہوئے اپیل کرتے ہیں کہ فلسطین کی بقاء و سالمیت کے لئے دعا کریں اور دنیا میں جہاں بھی مظلوم ہیں ان کی حوصلہ افزائی فرمائیں اور ظالموں کی نابودی و بربادی کے لئے دعا کریں۔

والسّلام
مولانا علی حیدر فرشتہ
سرپرست اٰعلیٰ مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .