۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
کانگریس

حوزہ| سی ڈبلیو سی فلسطینی عوام کے زمین، خود مختاری، عزت نفس اور عزت کے ساتھ زندگی گزارنے کے حقوق کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نئی دہلی : کانگریس نے حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری لڑائی میں فلسطین کی حمایت کی ہے۔گزشتہ روز کانگریس ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کانگریس نے ایک قرارداد پاس کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری جنگ میں ہزاروں لوگ مارے جا چکے ہیں، ہمیں اس کا دکھ ہے۔ سی ڈبلیو سی فلسطینی عوام کے زمین، خود مختاری، عزت نفس اور عزت کے ساتھ زندگی گزارنے کے حقوق کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔

اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے کانگریس پر دہشت گردی اور دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کا الزام لگایا ہے۔ جب کہ بے گناہ لوگ جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ اس موقف کے ساتھ انڈیا اتحاد کی سب سے بڑی پارٹی نے خود کو ملک کے سامنے بے نقاب کیا ہے۔ جب کانگریس کھلے عام تشدد کے ساتھ کھڑی ہے تو وہ ملک اور اس کے شہریوں کی حفاظت کیسے کرے گی۔

آپ کو بتاتے چلیں کہ جب جنگ شروع ہوئی تو ہندوستانی حکومت نے 7 اکتوبر کو اسرائیل کا ساتھ دیا۔ پی ایم مودی نے کہا تھا کہ بحران کی اس گھڑی میں ہم اسرائیل کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔راہول گاندھی نے کہاکہ ریاستوں میں جہاں ہماری حکومت ہے، وہاں ذات پات کی مردم شماری ہوگی، میٹنگ کے بعد راہول گاندھی نے کہاکہ جن ریاستوں میں ہماری حکومت ہے، وہاں ذات پات کی مردم شماری ہوگی۔ چھتیس گڑھ، راجستھان، تلنگانہ میں ہماری حکومت آرہی ہے۔ ہمارے پاس ذات پات کی مردم شماری کا ڈیٹا نہیں ہے، اگر حکومت نے وہ ڈیٹا جاری نہیں کیا تو جب ہماری حکومت آئے گی تو ہم اسے جاری کریں گے۔راہول گاندھی نے پوچھا کہ اس ملک میں کس کی آبادی کتنی ہے؟ سوال یہ ہے کہ ملکی دولت ان لوگوں کے ہاتھ میں ہے یا نہیں۔ ملک کے اداروں میں کتنے قبائلی، او بی سی اور دلت ہیں؟ یہ سوال ہے۔ ہندوستان کے اداروں میں کتنے ہیں؟ یہ ہم پوچھ رہے ہیں۔ وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ آپ ملک توڑنا چاہتے ہیں، اس پر کیا کہیں گے؟

اس سے پہلے سونیا گاندھی، پارٹی صدر ملکارجن کھرگے سمیت کئی لیڈر میٹنگ میں موجود تھے۔ میٹنگ کے دوران کھرگے نے کہا کہ فلاحی اسکیموں میں مناسب حصہ داری کے لیے سماج کے کمزور طبقات کی حالت پر سماجی و اقتصادی ڈیٹا ہونا ضروری ہے۔ کانگریس ملک گیر ذات پات کی مردم شماری کا مطالبہ مسلسل اٹھا رہی ہے، لیکن بی جے پی اس معاملے پر خاموش ہے۔اجلاس کے بعد کانگریس کی تجویز کے اہم نکات…حکومت سے مطالبہ کیا کہ سکم آفت کے لیے ضروری مدد فراہم کی جائے۔ ہماچل میں ستمبر کے سانحہ کو قومی ا?فت قرار دینے کی اپیل۔بہار کی مردم شماری کی طرح ملک میں ذات پات کی مردم شماری کرائی جائے۔خواتین ریزرویشن بل کو جلد از جلد لاگو کرنے کا مطالبہ کیا۔اگر مرکز میں کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو ذات پات کی مردم شماری ہوگی اور آبادی کی بنیاد پر ریزرویشن دیا جائے گا۔اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات سے پہلے کانگریس پر حملہ کرے گی مودی حکومت، کانگریس اس سے نہیں ڈرے گی۔منی پور تشدد کے معاملے پر وزیر اعظم ذمہ داری سے بھاگ رہے ہیں، کانگریس نے وہاں صدر راج کا مطالبہ کیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .