۱۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۶ شوال ۱۴۴۵ | May 5, 2024
در گفتگوی تلفنی روسای جمهوری ایران و فرانسه مطرح شد؛

حوزہ / ایرانی صدر حجت الاسلام واکمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کی شام اپنے فرانسیسی ہم منصب امانوئیل میکرون سے ٹیلیفونک گفتگو کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، ایرانی صدر حجت الاسلام واکمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کی شام اپنے فرانسیسی ہم منصب امانوئیل میکرون سے ٹیلیفونی گفتگو میں غاصب صیہونی حکومت کے حامیوں اور مغربی ملکوں سے اسرائیل کی حمایت پر کہا: صیہونی حکومت کے ہاتھوں سات سو معصوم اور مظلوم فلسطینی بچوں کے قتل عام کی کیا توجیہ پیش کی جاسکتی ہے؟۔

انہوں نے فلسطین میں ستر سال سے جاری صیہونی حکومت کے مظالم، جرائم، نسلی امتیاز، بے انصافی، اپار تھائیڈ کی پالیسی، بے رحمانہ قتل عام اور مظلوم فلسطینیوں کی زمینیں غصب کئے جانے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: استقامتی فلسطینی محاذ نے جو کچھ کیا ہے، وہ در حقیقت ان جرائم کا ردعمل اور کئی دہائیوں سے جاری فلسطینی عوام کے قتل عام اور ظلم و ناانصافی پر احتجاج اور اعتراض ہے۔

حجت الاسلام واکمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے کہا: صیہونی حکومت کے وحشیانہ اقدامات نازیوں کے طرز عمل کی یاد دلاتے ہیں۔ لیکن یاد رہے کہ اگر غاصب صیہونی حکومت اپنی شکست کی تلافی میں ان جرائم کا سلسلہ جاری رکھتی ہے تو اس کے نتائج بہت وسیع ہوں گے۔

صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا: صیہونیوں کے غزہ پر حملوں میں شہید ہونے والوں میں دو تہائی عورتیں اور بچے شامل ہیں۔

انہوں نے مزید کہا: حالیہ چند دنوں کے اندر پانچ لاکھ عوام بے گھر ہوئے اوراسرائیلی ناکہ بندی کے سبب بنیادی ضروری اشیاء کے فقدان نے غزہ کے لوگوں کی زندگی خطرے میں ڈال دی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .